بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے انتہا پسندانہ عزائم اور کشمیر کے معاملے پر جارحانہ رویئے کی وجہ سے ان کو ہندوستا میں زبردست اپوزیشن کا سامنا ہے ؛مولانا فضل الرحمن

بدھ 25 نومبر 2015 16:27

بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے انتہا پسندانہ عزائم اور کشمیر کے معاملے ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔25 نومبر۔2015ء) جمعیت علما اسلام ( ف ) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے انتہا پسندانہ عزائم اور کشمیر کے معاملے پر جارحانہ رویئے کی وجہ سے ان کو ہندوستا میں زبردست اپوزیشن کا سامنا ہے ۔ قومی احتساب بیورو کر انتقامی بنیاد پر قائم کیا گیا ۔ بدھ کو پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بھارت میں جب سے نریندر مودی کی حکومت آئی ہے کہ اس کے انتہا پسندانہ عزائم ، کشمیر کے معاملے میں جارحانہ رویہ اختیار کرنے سے خود اس کو ہندوستان میں زبردست اپوزیشن کا سامنا ہے اور مودی کو وقت کے ساتھ ساتھ تنہا ہوتے جا رہے ہیں انہوں نے کہاکہ پاک بھارت کرکٹ سیریز کا انعقاد ہونے یا نہ ہونے سے کوئی فرق نہیں پڑتا کھیل کا سیاست کوئی تعلق نہیں ہے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ قومی احتساب بیورو کی بنیاد سیاسی انتقام پر رکھی گئی ۔

(جاری ہے)

میں شروع سے ہی اس ادارے کو قائم کرنے کے حق میں نہیں تھا انہوں نے کہا کہ 1994 کے بعد جو سیاست شروع ہوئی احتساب بیورو کے ذریعے سیاسی مخالفین کو جیلوں میں بند کیا گیا اور ان پر جھوٹے مقدمات بنائے گئے ۔ایک اور سوال کے جواب انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم متواتر پارلیمنٹ نہیں آ سکتے وہ جہاں بھی ہوں ایوان کا حصہ ہوتے ہیں تاہم اگر وہ پارلیمنٹ میں آئیں تو اس سے پارلیمنٹ کی رونق ہو جاتی ہے اور ممبران اسمبلی زیادہ سے زیادہ پارلیمنٹ میں آتے ہیں ۔