پنجاب میں گندم کی پیداوار میں تین گنا اضافے کے منصوبے کی بھرپور حمایت کرتے ہیں،میاں زاہد حسین

بدھ 25 نومبر 2015 17:00

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔25 نومبر۔2015ء) پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولز فور م وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدر، بزنس مین پینل کے فرسٹ وائس چےئر مین اور سابق صوبائی وزیر میاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کی جانب سے گندم کی پیداوار میں تین گنا اضافے کا منصوبہ کاشتکاروں کی آمدنی بڑھانے اور فوڈ سیکورٹی یقینی بنانے کی طرف اہم پیش رفت ہے جسکی بھرپور حمایت کرتے ہیں۔

منصوبے کے مطابق 23800 دیہات میں ہر گاؤں میں چار ترقی پسند کاشتکاروں کو سندیافتہ بیج کے ایک لاکھ بیگ دئیے جائینگے جن کی مدد سے وہ پیداوار کر کے اسے دوسرے کاشتکاروں کو فروخت کر دینگے۔ اس طرح سے منصوبے میں دس سال کے اند رصوبے بھر میں یہ بیج عام بیجوں کی جگہ لے لیگاجسکے بعد فی ایکڑ پیداوار 30 من سے بڑھ کر 80 من ہو جائے گی۔

(جاری ہے)

میاں زاہد حسین نے کہا کہ ماضی میں بھی کئی بیج متعارف کروائے گئے ہیں جس کے خاطر خواہ نتائج برآمد نہیں ہوئے اسلئے اس بیج کو جانچ پڑتال کے تمام پیمانوں سے گزارا جائے۔

فصل میں بیج کی اہمیت واضح ہے مگر موجودہ بیجوں سے بھی بعض کاشتکار تیس کے بجائے نوے من تک پیداوار حاصل کر رہے ہیں اسلئے کسانوں کوفارمنگ کے جدید طور طریقوں کی تربیت دینا بھی ضروری ہے جسکے لئے الگ سے فنڈ بنایا جائے جبکہ پرانے بیجوں کو ختم کرنے کیلئے جوتین سو ملین روپے مختص کئے گئے ہیں ان میں اضافہ کیا جائے۔موسمیاتی تبدیلی کے ساتھ بارشوں کا وقت اورانداز بدل رہا ہے جبکہ نت نئی بیماریوں نے کاشتکاروں کے مسائل بڑھائے ہیں جسکے لئے آگاہی میں اضافہ ضروری ہے۔

انھوں نے کہا کہ پاکستان اور بین الاقوامی منڈی میں فی ٹن گندم کی قیمت میں ایک سو ڈالر سے زیادہ کا فرق ، گندم کے زیر کاشت رقبے میں دو فیصد کمی،بارہ لاکھ ٹن کے بجائے صرف ایک ہزار سولہ ٹن گندم کی برآمد، چاول کی پیداوار میں چھ فیصد کمی کے امکان تین سال سے تھر میں اناج کی پیداوار میں مسلسل کمی اور مقامی منڈی میں آٹے کی قیمت میں اضافہ تشویشناک ہے۔

متعلقہ عنوان :