ہر ماہ تقریبا2 ارب روپے کا خسارہ ہورہا ہے ،پاکستان اسٹیل

بدھ 25 نومبر 2015 17:01

ہر ماہ تقریبا2 ارب روپے کا خسارہ ہورہا ہے ،پاکستان اسٹیل

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔25 نومبر۔2015ء) پاکستان اسٹیل کی مالی مشکلات بڑھتی جا رہی ہے پاکستان اسٹیل کو ہر ماہ تقریبا2 ارب روپے کا خسارہ ہورہا ہے گذشتہ 5 ماہ سے زائد عرصے سے سوئی سدرن گیس کمپنی کی جانب سے گیس پریشر میں انتہائی کمی سے پلانٹ صفر پروڈکشن پر ہے جس کی وجہ سے خسارہ میں بتدریج اضافہ ہوتا جا رہا ہے ۔ پاکستان اسٹیل کا جون2015 ء تک مجموعی خسارہ 143 ارب روپے ہے ، جبکہ مجموعی واجبات / قرضے بشمول خسارہ159 ارب روپے ہے۔

ترجمان پاکستان اسٹیل نے بتایا کہ 10 جون 2015 ء سے گیس کی فراہمی میں انتہائی کمی کے باعث پیداواری عمل عارضی طور پر معطل ہوگیا ہے۔ کوک اوون بیٹریز اور کچھ ایسے پیداواری یونٹس کو ہاٹ موڈ Hot Mode پر رکھا ہوا ہے جبکہ سب سے اہم دو بلاسٹ فرنیس ٹھنڈے ہورہے ہیں کیونکہ ان کو چلانے کیلئے پوری گیس چاہیے تاکہ بوائلر چلیں اور اسٹیم سے ٹربو بلور ٹھنڈی ہوا پھینکیں جو کہ ہاٹ بلاسٹ اسٹووسے گرم ہوتی ہوئی بلاسٹ فرنیسوں کو گرم کرکے ساتھ ہی آکسیجن پلانٹ چلا کر جس کیلئے ٹربائین چلانا پڑے گا۔

(جاری ہے)

آکسیجن بلاسٹ فرنسوں میں Lancing کیلئے بھیجی جائے۔ اِن اہم کارخانوں خاص کر بلاسٹ فرنیسزکو مقررہ و مطلوبہ گیس کی عدم فراہمی کے باعث شدید نقصان پہنچنے کا احتمال ہے ۔ جس سے پوری اسٹیل مل بندہوجائے گی اور اِسے چلانے کیلئے 3-2 سال اور 15-10 ارب روپے درکار ہوں گے۔ اس صورتحال پر فوری توجہ کی ضرورت ہے ۔ حکومت کی مالی اعانت کے بغیر پاکستان اسٹیل کے دیگر اہم کارخانوں کی مشینری اور آلات کو بھی شدید نقصان کاخدشہ ہے۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستان اسٹیل قومی اثاثہ ہے، اس قیمتی اثاثے کی حفاظت ہمارا قومی فریضہ ہے۔ پاکستان اسٹیل کی انتظامیہ ملک کے سب سے بڑے فولاد ساز ادارے کی بحالی کیلئے انتھک کاوشیں کررہی ہے، امید ہے کہ پاکستان اسٹیل جلد اپنی آب و تاب کے ساتھ ملکی معیشت میں اپنا کردار ادا کرنے کے قابل ہوجائے گا۔ ادارے کے ملازمین کی 3 ماہ کی تنخواہوں کی ادائیگی کیلئے سمری کی منظوری کی درخواست کی گئی ہے جس کی منظوری جلد متوقع ہے۔ خام مال کی خریداری ، گیس کے بلوں کی ادائیگی، بلاسٹ فرنس اور کوک اوون بیٹریز کو شدید نقصان سے بچانے کیلئے حکومت سے 9 ارب 30 کروڑ روپے کی بھی درخواست کی گئی ہے

متعلقہ عنوان :