مریم مختیار نے جان کا نذرانہ دے کر ہمیں سرخرو کیا،بیٹیکا پہلے دن سے ہی مشن ایئرفورس میں شمولیت تھا،شہید مریم کہتی تھی کہ مجھے ایم ایم عالم کی طرح ہیرو بننا ہے، اور میرا گھر فضاؤں پر ہے، ایئرفورس نے مریم کو بہت درجہ دیا

پاک فضائیہ کی شہیدپا ئلٹ مریم مختیار کے والد کرنل(ر) مختیار احمد اور والدہ کی نجی ٹی وی سے گفتگو

بدھ 25 نومبر 2015 23:24

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔25 نومبر۔2015ء) پاک فضائیہ کے طیارے کے حادثے میں شہید ہونے والی پائلٹ مریم مختیار کے والد کرنل(ر) مختیار احمد اور والدہ نے کہا ہے کہ ہماری بیٹی نے جان کا نذرانہ دے کر ہمیں سرخرو کیا، مریم کا پہلے دن سے ہی مشن ایئرفورس میں شمولیت تھا،شہید بیٹی کہتی تھی کہ مجھے ایم ایم عالم کی طرح ہیرو بننا ہے اور میرا گھر فضاؤں پر ہے، ایئرفورس نے مریم کو بہت درجہ دیا۔

وہ بدھ کو نجی ٹی وی سے گفتگو کر رہے تھے۔ مریم مختار کے والدکرنل (ر)مختیار احمد نے کہا کہ مریم سے آخری روز پیر کی رات کو میری بات ہوئی تھی جس میں مریم نے خوشخبری سنائی اور کہا کہ میں فائٹر پائلٹ بن گئی ہوں۔انہوں نے کہا کہ مریم اکثر کہا کرتی تھی کہ جب جہاز کریش ہوتا ہے تو صرف راکھ ہی ملتی ہے،بیٹی کے منہ سے یہ بات سن کرلگتا تھا کہ وہ اندر سے کمزور ہو گی لیکن اس بات کے باوجود مریم نے فائٹر پائلٹ بننے کیلئے کوششیں جاری رکھیں اور اپنا خواب پورا کیا جس سے پتہ چلتا ہے کہ مریم اندر سے بہت زیادہ مضبوط خاتون تھی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ بیٹی نے جان کا نذرانہ دے کر ہمیں سرخرو کیا، شہید بیٹی نے تمام امتحانات میں کامیابی حاصل کی۔انہوں نے کہا کہ مریم نے کلاس ون میں پہلی پوزیشن حاصل کی تھی، مریم کا مشن ہی ایئرفورس میں شمولیت تھا،مریم کو ہمیشہ سپورٹ کیا۔انہوں نے کہا کہ مریم کہتی تھی کہ مجھے ایم ایم عالم کی طرح ہیرو بننا ہے،مریم کہتی تھی کہ میرا گھر فضاؤں میں ہے،مریم کو ایئرفورس نے بہت درجہ دیاہے۔

اس موقع پرمریم کی والدہ نے کہا کہ مریم کا حوصلہ بلند تھا لیکن اندر سے نہایت نرم گوشہ رکھتی تھیں،مریم تھوڑی جلدی ہم سے جدا ہو گئی ،اگر دو چار مشن کر جاتیں تو ہمیں اور بھی زیادہ خوشی ہوتی۔ انہوں نے کہا کہ مریم مختار کا مشن ہی ائیر فورس میں شمولیت تھی ،مریم کی اکیڈمی گھر تھا اور گھر انسٹی ٹیوشن تھا

متعلقہ عنوان :