کرا چی؛ انسدا د دہشت گر دی کی خصو صی عدالت نے ڈاکٹر عاصم حسین کو4روزہ جسمانی ریمانڈپر نارتھ ناظم آباد انویسٹی گیشن پولیس کے حوالے کردیا

جمعرات 26 نومبر 2015 16:44

کرا چی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔26 نومبر۔2015ء) انسدا د دہشت گر دی کی خصو صی عدا لتوں کے منتظم جج سندھ ہا ئی کورٹ کے جسٹس نعمت اللہ پلیپوٹو کی عدا لت نے سا بق صدر پا کستان آصف علی زرداری کے قریبی ساتھی سابق وفاقی وزیرڈاکٹر عاصم کو4روزہ جسمانی ریمانڈپر نارتھ ناظم آباد انویسٹی گیشن پولیس کے حوالے کردیا ہے ،انویسٹی گیشن پولیس نے عدالت سے استعدعا کی تھی کہ ملزم سے تفتیش کرنی ہے ،اس لیے ملزم کو14روزہ جسمانی ریمانڈ پرپولیس کے حوالے کیاجائے جبکہ عدالت میں موجود ڈاکٹر عاصم کے وکیل فاروق ایچ نائیک اوردیگر وکلاء نے عدالت کوبتایا کہ ڈاکٹر عاصم اس سے قبل 90روز تک پہلے ہی رینجرز کی تحویل میں رہ چکے ہیں لہذا ڈاکٹر عاصم کے مزید ریمانڈ کی ضرورت نہیں ہے،جبکہ پراسک یوٹر سندھ شہادت اعوان بھی عدالت میں پیش ہوئے اورانہوں نے سندھ حکومت کی جانب سے ڈاکٹر عاصم کوانویسٹی گیشن کے لیے 4روزہ ریمانڈکی درخواست کی جس پررینجرز کے وکیل نے شاہد اعوان کی مخالفت کرتے ہوئے عدالت کوبتایا کہ یہ مقدمہ رینجرز کاہے اوررینجرز کی طرف سے میں خود پیش ہواہوں

لہذا انویسٹی گیشن پولیس نے 14روزہ ریمانڈ مانگاہے ملزم کو14روزہ ریمانڈ پرانویسٹی گیشن پولیس کے حولے کیاجائے اس موقع پررینجرز اورحکومت سندھ کے وکیل کے درمیان شدیدبحث بھی ہوئی تاہم عدالت نے دونوں فریقین کے دلائل سننے کے بعد ڈاکٹر عاصم کو 4روزہ کے لیے نارتھ ناظم آباد انویسٹی گیشن پولیس کے حوالے کردیاہے،اس سے قبل ڈاکٹر عاصم کوسخت سیکیورٹی میں تھانہ گلبرک سے سندھ ہائیکورٹ لیجایاگیا ڈاکٹر عاصم کی سیکیورٹ پر 8پولیس موبائیلیں رینجرز کے دستے تعینات تھے جبکہ ڈاکٹر عاصم سخت سیکیورٹ میں سندھ ہائیکورٹ 2بجے کے قریب پہنچے اس موقع پران کی اہلیہ ڈاکٹر زرین اوردیگر اہل خانہ بھی موجود تھے جبکہ سندھ ہائیکورٹ میں جمعرات کی صبح سے ہی سخت حفاظتی انتظامات کئے گئے تھے،اس سے قبل عدالت کے احاطہ میں پولیس کے اعلی افسران کے علاوہ الیکٹرک اورپرنٹ میڈیات سے تعلق رکھنے والے رپوٹرز اورفوٹوگرافروں کی بڑی تعداد احاطہ عدالت میں موجود تھی جبکہ ان کے اہل خانہ بھی عدالت میں موجود تھے۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر عاصم کو پولیس اوررینجرز نے کمرہ عدالت تک اپنے حصار م میں لے کرپہنچایا،واضح کہ گزشتہ شب رینجرزکے پاس90روزہ تحویل میں رہنے اورمدت پوری ہونے کے بعد رینجرز نے ڈاکٹر عاصم کے خلاف کونارتھ ناظم آباد تھانے میں ایف آئی آر درج کرائی تھی جس میں انسداددہشت گردی کی دفعات شامل کی گئی تھی،اورڈاکٹر عاصم پرالزام لگایاگیا تھا کہ انہوں نے ناتھ ناظم آباد میں واقع اپنے نجی اسپتال میں سیکیورٹی فورسز سے مقابلے میں زخمی ہونے والے دہشت گردوں کوطبی امداد فراہم کروائی ،عدالتی کارروائی کے بعد ڈاکٹر عاصم کوسخت سیکیورٹی میں واپس گلبرک تھانے لیجایاگیا ۔

متعلقہ عنوان :