کراچی، الیکشن کمیشن ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزیوں پر کسی قسم کا نوٹس نہیں لے رہا ،نجیب اﷲ نیازی

جمعرات 26 نومبر 2015 19:37

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔26 نومبر۔2015ء) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما نائب صدر کراچی ڈویژن وصدر نظریہ پاکستان فورم کراچی ڈویژن پاکستان نجیب اﷲ خان نیازی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ الیکشن کمیشن ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزیوں پر کسی قسم کا نوٹس نہیں لے رہا ،ثابت ہو رہا ہے کہ جیسے الیکشن کمیشن کو ہدایات دیں جاچکی ہوں کہ کراچی میں پی پی پی اور ان کی حلیف جماعتوں کی جانب سے ضابطہ اخلاق کی جتنی بھی دھجیاں اڑائی جائیں ، اس پر کسی قسم کا کوئی ایکشن نہ لیا جائے۔

پی پی پی سرکاری مشینری کا استعمال کر رہی ہے سرکاری گاڑیوں پر پارٹی کے جھنڈے لگا کر سالوں سے روکے گئے کاموں پر اپنی سیاست چمکا رہی ہے، پی پی پی جواب دے کہ اگر وہ عوام سے اتنے مخلص تھے تو کئی عشروں سے محروم علاقوں میں ترقیاتی کام کیوں نہیں کرائے ۔

(جاری ہے)

کراچی کی عوام امن کے ساتھ اپنے علاقوں میں خوفزدہ پی پی پی کی جانب سے ترقیاتی کاموں پر مسلم لیگ ن مبارکباد دے کہ پاکستان مسلم لیگ ن کی مقبولیت سے گھبرا کر کئی عشروں بعد عوام سے چھپے ہوئے زکوۃ چور اور عوامی فنڈ میں خرد برد کرکے کاغذی منصوبے بنانے والے اپنے بلوں سے باہر نکل کر عوام کو بے وقوف بنا نے کی کوشش کر رہے ہیں ، لیکن کراچی کی باشعور عوام ان کی چالبازیوں کو سمجھ چکی ہے کہ سالوں سے علاقوں کو ترقیاتی کاموں سے محروم رکھ کر ووٹ حاصل کرنے کی سازش کی جا رہی ہے لیکن اس مذموم سازش کو عوام بھرپور طریقے سے ناکام بنا دیں گے، الیکشن کمیشن اپنے ضابطہ اخلاق پر عمل درآمد کرنے میں بے بس نظر آتا ہے تو پھر بھلا شفاف الیکشن کس طور کرا پائے گا۔

الیکش کمیشن کا کردار مشکوک ہوچکا ہے وہ جب اپنے ضابطہ اخلاق کی پابندی ہی نہیں کراسکتا تو دھاندلی و غیر جانبدار الیکشن کرانا ، الیکشن کمیشن کے بس کی بات نہیں ہے۔پی پی پی سرکاری ملازمین اور عوام کو بلیک میل کر رہی ہے ، اسکول ٹیچرز جو کہ پولنگ کے دن ڈیوٹیاں سر انجام دیں گے انھیں بلیک میل کیا جارہا ہے اس کا مظاہرہ گورنر ہاؤس کے سامنے تنخواہوں کی عدم ادائیگی پر ٹیچرز کے خلاف پولیس تشدد جیسا بہمیانہ اقدام ہے کہ سرکاری ملازمین کو مجبور کیا جارہا ہے کہ جس طرح اندروں سندھ میں الیکشن کمیشن کو فالج زدہ کیا گیا کراچی میں بھی مفلوج کرکے من پسند نتائج حاصل کئے جاسکیں ۔

الیکشن کمیشن پی پی پی کی جانب سے بے قاعدگیوں اور انتخابی دھاندلیوں کی منصوبہ بندی ، سرکاری مشینری کا پارٹی استعمال اور مقامی انتظامیہ کے ساتھ ملکر کارکنان کو ہراساں کرنے کا نوٹس لے اور اپنی غیر جانبداری ثابت کرے۔