شام میں داعش پر فضائی حملے برطانوی مفاد میں ہیں،ڈیوڈ کیمرون

برطانیہ اپنے تحفظ کی ذمہ داری اتحادیوں پرنہیں ڈال سکتا ،فرانس کا ساتھ دینا ہوگا،دارلعوام سے خطاب

جمعرات 26 نومبر 2015 21:30

لندن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔26 نومبر۔2015ء) برطانیہ کے وزیرِ اعظم ڈیوڈ کیمرون نے کہا ہے کہ شام میں شدت پسند تنظیم دولتِ اسلامیہ پر فضائی حملے کرنا ملک کے ’قومی مفاد‘ میں ہے۔برطانوی خبررساں ادارے کے مطابق برطانوی دارالعوام میں جمعرات کو خطاب کرتے ہوئے انھوں نے ان خیالات کو رد کیا کہ ایسا کرنے سے برطانیہ دہشت گردی کی کارروائیوں کا بڑا ہدف بن سکتا ہے۔

انھوں نے ارکانِ پارلیمان کو بتایا کہ برطانیہ پہلے ہی دولتِ اسلامیہ کے شدت پسندوں کا ہدف ہے اور اس معاملے سے نمٹنے کا واحد طریقہ یہی ہے ’فوری کارروائی‘ کی جائے۔دارالعوام میں آئندہ چند ہفتوں میں حکومت کو فضائی حملے کرنے کی اجازت دینے کے معاملے پر ووٹنگ متوقع ہے،اپنی تقریر میں ڈیوڈ کیمرون کا یہ بھی کہنا تھا کہ ’برطانیہ اپنے تحفظ کی ذمہ داری اپنے اتحادیوں پر نہیں ڈال سکتا‘ اور اسے فرانس کا ساتھ دینا ہوگا،اس تقریر سے قبل برطانوی امورِ خارجہ کی کمیٹی کی رپورٹ کے جواب میں برطانوی وزیرِ اعظم نے کہا تھا کہ ’ہمارے مفادات اور عوام کو اس نوعیت کے خطرات لاحق ہیں کہ ہم لاتعلق نہیں رہ سکتے۔

(جاری ہے)

رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ دولتِ اسلامیہ سے نمٹنے اور شام میں جاری خانہ جنگی کے خاتمے کے لیے ’مربوط عالمی حکمتِ عملی‘ کے بغیر کوئی عسکری مداخلت نہیں کی جانی چاہیے۔برطانوی پارلیمان کے ارکان سنہ 2013 میں شام کی حکومتی افواج کے خلاف فضائی حملوں کی مخالفت کر چکے ہیں تاہم انھوں نے بعدازاں عراق میں دولتِ اسلامیہ کے خلاف کارروائی کی اجازت دے دی تھی۔حکومت کا موقف ہے کہ دولتِ اسلامیہ کے شدت پسندوں کے خلاف کارروائی کو عراق تک محدود رکھنا ’غیر منطقی‘ ہے کیونکہ یہ تنظیم عراق اور شام کی سرحد کو تسلیم ہی نہیں کرتی۔

متعلقہ عنوان :