طلباء کے تبادلہ جات اور وظائف کے پروگرام سے ترکمانستان کے ساتھ پاکستان کے برادر انہ تعلقات پروگرام کو مضبوط بنانے میں مدد مل سکتی ہے ،ریاض حسین پیرزادہ

جمعرات 26 نومبر 2015 21:53

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔26 نومبر۔2015ء) بین الصوبائی رابطہ کے وفاقی وزیر میاں ریاض حسین پیر زادہ نے کہا ہے کہ طلباء کے تبادلہ جات اور وظائف کے پروگرام سے ترکمانستان کے ساتھ پاکستان کے برادر انہ تعلقات پروگرام کو مضبوط بنانے میں مدد مل سکتی ہے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے یہاں تعلیم ، سائنس اور ٹیکنالوجی کے بارے میں ترکمانستان سے آئے ہوئے وفد کے ساتھ مشترکہ ورکنگ گروپ کے اجلاس کے دوران خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ دونوں ممالک کے عوام کے مابین رابطوں میں زبان بڑی رکاوٹ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ترکمانستان کی حکومت کو پاکستانی طلباء کے لیئے لینگوئج کورسز شروع کروانے پر غور کرنا چاہیے ۔ زبان کی رکاوٹ کے اس مسئلے پر قابو پانے کے لئے پاکستانی تعلیمی اداروں میں ترکمانستان کی لینگوئج کو اختیاری مضمون کے طور پر بھی پڑھایا جا سکتا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اس اقدام سے پاکستانی طلباء کو ترکمانستان کے طلباء کے ساتھ رابطوں میں بڑی مدد ملے گی ۔ مزید برآں اس اقدام سے تاپی گیس پائپ لائن پراجیکٹ میں ملازمتیں حاصل کرنے کے خواہش مند طلباء کو بھی مستفید ہونے کے موقع ملے گا ۔ ترکمانستان کے 3 رکنی وفد میں ترکمانستان کے نائب وزیر تعلیم گلدی مت گلدی ممیدوف ، ڈائریکٹر نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف مینوسکرپٹس اننگو روبن ایشی روف اور پاکستان میں ترکمانستان کے سفیر عطادجن مولاموف شامل تھے۔

جوائنٹ ورکنگ گروپ کے پہلے اجلاس کے دوران وفد کو ترکمانستان میں زیر تعلیم پاکستانی طلباء و طالبات کو درپیش مسائل کے بارے میں بریف کیا گیا جس میں بتایا گیا کہ ترکمانستان میں پاکستانی سٹوڈنٹس خاص طور پر میڈیکل سٹوڈنٹس کو ایکریڈیشن کا مسئلہ درپیش ہے قبل ازیں جوائنٹ ورکنگ گروپ کے پہلے اجلاس میں کئی اہم نکات پر اتفاق کیا گیا ۔ تعلیم، سائنس اور ٹیکنالوجی کے بارے میں پاکستان ترکمانستان جوائنٹ ورکنگ گروپ کا پہلا اجلاس 25 نومبر کو ہوا۔

جن نکات پر دونوں ممالک نے اتفاق کیا ان میں طلباء کے تبادلہ پروگرام ، دونوں ممالک کے تعلیمی ماہرین کی مشترکہ تربیت کے پروگرامز اور دو طرفہ تحقیق پر مبنی منصوبہ جات شامل تھے ۔ دونوں اطراف نے جوائنٹ ورکنگ گروپ کا دوسرا اجلاس ترکمانستان میں منعقد کرنے کا فیصلہ بھی کیا ۔ تاہم اس اجلاس کی تاریخ ابھی طے ہونا باقی ہے ۔ سائنس ، تعلیم اور ٹیکنالوجی کے بارے میں جوائنٹ ورکنگ گروپ میں پاکستانی وفد کی قیادت جوائنٹ سیکریٹری (سی سی آئی) آفتاب جمال نے بین الصوبائی وزارت کے دیگر اعلیٰ حکام کے ہمراہ کی ۔

متعلقہ عنوان :