شام میں داعش پر فضائی حملے ملک کے قومی مفاد میں ہیں،برطانیہ اپنے تحفظ کی ذمہ داری اپنے اتحادیوں پر نہیں ڈال سکتا‘ اور اسے فرانس کا ساتھ دینا ہوگا ’اتحادیوں کو اپنی سلامتی کا ٹھیکہ دے کر ہمیں صبر شکر کر کے نہیں بیٹھنا چاہیے،اگر ہمارا یقین ہے کہ عملی کارروائی کرنے سے ہمیں تحفظ مل سکتا ہے، تو ہمیں اپنے اتحادیوں کے ساتھ، اْس عملی کارروائی کا حصہ ہونا چاہیے، نہ کہ ایک طرف کھڑے رہنا چاہیے،برطانوی وزیرِ اعظم ڈیوڈ کیمرون کا برطانوی دارالعوام میں خطاب

جمعرات 26 نومبر 2015 22:42

لندن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔26 نومبر۔2015ء ) برطانوی وزیرِ اعظم ڈیوڈ کیمرون نے کہا ہے کہ شام میں شدت پسند تنظیم دولتِ اسلامیہ پر فضائی حملے کرنا ملک کے ’قومی مفاد‘ میں ہے، ’برطانیہ اپنے تحفظ کی ذمہ داری اپنے اتحادیوں پر نہیں ڈال سکتا‘ اور اسے فرانس کا ساتھ دینا ہوگا۔جمعرات کوبرطانوی دارالعوام میں خطاب کرتے ہوئے انھوں نے ان خیالات کو رد کیا کہ ایسا کرنے سے برطانیہ دہشت گردی کی کارروائیوں کا بڑا ہدف بن سکتا ہے۔

انھوں نے ارکانِ پارلیمان کو بتایا کہ برطانیہ پہلے ہی دولتِ اسلامیہ کے شدت پسندوں کا ہدف ہے اور اس معاملے سے نمٹنے کا واحد طریقہ یہی ہے ’فوری کارروائی‘ کی جائے۔دارالعوام میں آئندہ چند ہفتوں میں حکومت کو فضائی حملے کرنے کی اجازت دینے کے معاملے پر ووٹنگ متوقع ہے۔

(جاری ہے)

اپنی تقریر میں ڈیوڈ کیمرون کا یہ بھی کہنا تھا کہ ’برطانیہ اپنے تحفظ کی ذمہ داری اپنے اتحادیوں پر نہیں ڈال سکتا‘ اور اسے فرانس کا ساتھ دینا ہوگا۔

انھوں نے کہا کہ ’اتحادیوں کو اپنی سلامتی کا ٹھیکہ دے کر ہمیں صبر شکر کر کے نہیں بیٹھنا چاہیے۔ اگر ہمارا یقین ہے کہ عملی کارروائی کرنے سے ہمیں تحفظ مل سکتا ہے، تو ہمیں اپنے اتحادیوں کے ساتھ، اْس عملی کارروائی کا حصہ ہونا چاہیے، نہ کہ ایک طرف کھڑے رہنا چاہیے۔‘برطانوی وزیرِ اعظم نے یہ بھی کہا کہ ’اِس اخلاقی جواز کے علاوہ ایک بنیادی سوال بھی ہے۔

اگر ہم ابھی کچھ نہیں کرتے جب ہمارے دوست اور اتحادی فرانس پر حملہ ہوا ہے، تو پھر ہمیں اپنے اتحادیوں کا یہ سوال بھی برداشت کرنا ہو گا کہ اگر ابھی نہیں تو پھر کب؟‘ان کا کہنا تھا کہ ’یہ دیکھیں کہ بدلا کیا ہے؟ نہ صرف پیرس پر حملہ ہوا ہے بلکہ دنیا اکٹھی ہو گئی ہے اور اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد پر متفق ہے۔ حقیقی معنوں میں ایک سیاسی عمل کا آغاز ہو چکا ہے۔

اْس سے شام میں نئی حکومت آ سکتی ہے جس کے ساتھ کام کر کے، ہم داعش کو ہمیشہ کے لیے شکست دے سکتے ہیں۔‘خیال رہے کہ فرانس کے دارالحکومت پیرس میں رواں ماہ ہونے والے حملوں کی ذمہ داری بھی دولتِ اسلامیہ نے ہی قبول کی ہے۔اس تقریر سے قبل برطانوی امورِ خارجہ کی کمیٹی کی رپورٹ کے جواب میں برطانوی وزیرِ اعظم نے کہا تھا کہ ’ہمارے مفادات اور عوام کو اس نوعیت کے خطرات لاحق ہیں کہ ہم لاتعلق نہیں رہ سکتے۔‘امورِ خارجہ کی کمیٹی نے اپنی رپورٹ میں فضائی حملوں کی اجازت دیے جانے پر غور سے قبل متعدد اقدامات کا مطالبہ کیا تھا۔

متعلقہ عنوان :