بھارتی گلو کار ابھیجیت بھٹہ چاریہ نے عامر خان کے نام ایک زہریلا خط لکھ دیا ، سعودی عرب جانے کا مشورہ بھی دے دیا

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعہ 27 نومبر 2015 12:30

بھارتی گلو کار ابھیجیت بھٹہ چاریہ نے عامر خان کے نام ایک زہریلا خط لکھ ..

نئی دہلی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار. 27 نومبر 2015 ء) : بالی وڈ فلمسٹار عامر خان بھارتی انتہا پسندی پر آواز اُٹھاتے ہی مشکل کا شکار ہو گئے ہیں۔ اپنے اوپر ہوتی تنقید اور انتہا پسندوں کی جانب سے ملک چھوڑ جانے کے مشورے پر عامر خان نے بھی چُپ توڑ کر سب کو کلئیر کیا کہ میرا اور میری بیوی کا بھارت چھوڑ کر جانے کا کوئی ارادہ نہیں ہے، لیکن اس کے باوجو بھارتی گلو کار ابھیجیت بھٹہ چاریا نے اپنے فیس بُک پیج پر عامر خان کے نام ایک خط لکھ ڈالا اس خط میں انہوں نے عامر خان کو ’جناب عامر خان‘ کہہ کر مخاطب کیا اور کہا

جناب عامر خان ! میں ایک عام بھارتی شہری اور فلم بینی کا شوقین ہوں ، آپ ایک ایسے ملک میں سُپر سٹار ہیں جہاں زیادہ تعداد ہندوؤں کی ہے، کئی سال سے ہم سب آپ کی فلمیں دیکھنے کے لیے ٹکٹس خریدتے رہے جس کے بعد آپ وہ بنے جو آپ آج ہیں، انہوں نے عامر خان کو لکھا کہ جب سرفروش میں آپ نے اے سی پی اجے راٹھور بن کر گلفام خان کو مارا تب ہم نے تالیاں بجائیں،لگان میں جب آپ نے بھون بن کر وننگ شاٹ لگائی تو ہم خوش ہوئے ، اور جب تارے زمین پر میں آپ نے اشان اوستی سے ہمیں متعارف کروایا تو ہم روئے بھی ۔

(جاری ہے)

آپ سے قبل کچھ نسلوں میں یوسف خان کو دلیپ کمار بننا پڑا، جبکہ ماہ جبین بنو کو مینا کماری بنایا گیا ، لیکن آپ کو ایسی کسی صورتحال کا سامنا نہیں کرنا پڑا. آپ سمیت آپ کے مذہب سے تعلق رکھنے والی کسی بھی فنکار کا کامیابی کے لیے اپنی شناخت چھُپانا نہیں پڑی ، آپ ایک نئے بھارت میں بطور سُپر اسٹار اُبھرے جہاں ہمارے لیے اور سب کے لیے بھی آپ کے نام کا پہلا حصہ ہی اہمیت رکھتا ہے ، ہمیں آپ کے نام کے آخری حصے اور آپ کے مذہیب و عقیدے سے کوئی سروکار نہیں ہے۔

لیکن آپ اور آپ کی بیوی نے ہمیں یہ ثابت کر دیا ہے کہ آپ کے لیے آپ کے نام کا آخری حصہ ہی اہمیت رکھتا ہے۔ ابھجیت نے لکھا کہ آپ کا نام خان ہے اور آپ ایک منافق ہیں۔ آپ نے تب انتہا پسندی سے متعلق آواز نہیں اُتھائی جب آپ ہی کے مذہب کے کچھ لوگوں نے آپ کا شہر جلایا، آپ کی بیوی نے اُس وقت کیوں عدم تحفظ کا اظہار نہیں کیا جب آپ کے مذہب کے لوگوں نے ایک دہشت گرد کے جنازے میں شرکت کی ۔

لیکن اب اچانک آپ کی بیوی نے عدم تحفظ کا اظہار کرتے ہوئے ملک چھوڑنے کا کہا۔ ابھیجیت نے عامر خان کو کہا کہ اگر میں انتہا پسند ہوتا تو میں آپ کو سعودی عرب جانے کا مشورہ دیتا جہاں آپ کی بیگم کرن راؤ برقے میں ایک دم محفوظ محسوس کریں گی اور جہاں آپ کا بیٹا ریاض اسکوائر پر سرعام پھانسیاں دیکھتے ہوئے پروان چڑھے گا۔ لیکن میں ایسا نہیں کروں گا، ایک صابر بھارتی ہونے کے ناطے اب میں صرف یہ کروں گا کہ اپنی محنت سے کمائی گئی دولت کا ایک روپیہ بھی آپ کی فلم کی ٹکٹ خریدنے پر نہیں خرچوں گا، تمام نامایوسیوں کے لیے آپ کا شکر گزار ہوں۔

منجانب ایک بھارتی شہری