40ارب کے نئے ٹیکسوں کی منظوری منی بجٹ ہے جس کا بوجھ صنعتکاروں پر پڑے گا ‘ناصر حمید خاں

جمعہ 27 نومبر 2015 16:17

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔27 نومبر۔2015ء ) ممبرفیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامر س اینڈ انڈسٹری و پاکستان آٹو موبائل سپیئرپارٹس امپورٹرز اینڈ ڈیلرز ایسوسی ایشن(پاسپیڈا) کی سینٹر ل ایگزیکٹو کمیٹی کے ممبر ناصر حمیدخاں نے وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی جانب سے نئے اضافی ٹیکس لگائے جانے کی تصدیق اور40ارب کے نئے ٹیکسوں کی منظوری کو منی بجٹ قرار دیتے ہوئے کہاہے کہ ان ٹیکسوں کا زیادہ تر بوجھ صنعتکاروں پر پڑے گا۔

انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف سے نئے قرضوں کے حصول کیلئے ان کی شرائط پر عملدرآمد کرتے ہوئے عوام پر 313اشیاء پر اضافہ کرکے 40ارب روپے کا بوجھ ڈالا جارہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ حکومت گیس، بجلی و دیگر اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ کرکے باربار منی بجٹ پیش کررہی ہے انہوں نے کہا کہ حکومت ٹیکسوں میں ردوبدل صرف اور صرف ایک بار بجٹ کے موقع پر کرے بار بار اشیاء کی قیمتوں اور ٹیکسوں میں اضافہ سے صنعتکارپریشانی کا شکار ہیں کیونکہ اشیاء کی فراہمی اور قیمتوں کے تعین کے معاہدے قبل از وقت ہوتے ہیں ۔

(جاری ہے)

ناصر حمید خاں نے وزیر خزانہ کی طرف سے ودھ ہولڈنگ ٹیکس کی شرح03فیصد سے کم کرکے0.2فیصد کرنے کی سفارش پر اپنے ردعمل میں کہا کہ ودھ ہولڈنگ ٹیکس کی شرح میں کمی نہیں بلکہ اسے یکسر ختم کیا جائے کیونکہ اپنی ہی رقم کے لین دین پر ٹیکسوں کا نفاذ جگا ٹیکس ہے جس کسی طور قبول نہیں کیا جاسکتا۔

متعلقہ عنوان :