ماحولیاتی ٹریبونلز میں 2228 شکایات پر صرف 561 پر” ہل جُل“ ہوئی

پنجاب میں صرف ایک ماحولیاتی ٹریبونل کام کر ہا ہے،آلودگی پھیلانے پر” کسی کو بھی‘ ‘سزا نہیں دی گئی

جمعہ 27 نومبر 2015 17:06

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔27 نومبر۔2015ء) محکمہ ماحولیات نے ”آلودگی“ کو ختم کرنے کی بجائے ذمہ داران سے دوستیاں قائم کر لیں، سانس کی بیماریوں میں کئی گنا اضافہ جبکہ ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کے مطابق پنجاب کے تمام 36 اضلاع میں جوڈیشل مجسٹریٹ تعینات ہیں جوآلودگی کا باعث بننے والوں کیخلاف کارروائی کے مجاذ ہیں۔دوسری طرف یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ ماحولیاتی ٹریبونلز میں ابتک 2228 شکایات درج کرائی گئی ہیں جن میں سے صرف 561 پر ایکشن لیا گیا ہے۔

یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ پنجاب میں صرف ایک ماحولیاتی ٹریبونل کام کر ہا ہے۔وہاں بھی کام کی بجائے صرف خوبصورت نقشے بنائے جاتے ہیں۔ عوام کے ٹیکس سے چلنے والی حکومتیں عوامی فلاح کے معاملات میں عوام کی آنکھوں میں دھول جھونک رہی ہیں۔

(جاری ہے)

سینئر قانون دان محمد شہزاد اعجاز نے آن لائن کے ایک سوال پر بتایا کہ 36 اضلاع میں جوڈیشل مجسٹریٹ تعینات ہونے کے باوجود آلودگی کا باعث بننے والوں کیخلاف کارروائی میں سستی کا مظاہرہ جاری ہے، در اصل عوامی فلاح و بہبود اور صحت و علاج معالجہ کے کاموں میں حکومتیں کچھ کرنے کی بجائے آنکھیں بند کر لیتی ہے، جب تک حکومت کی مرضی نہ ہو وہ کچھ نہیں کرتی۔ ماحولیاتی ٹریبونلز ہونے کے باوجود کسی کوماحولیاتی آلودگی پھیلانے پر سزا نہیں دی گئی۔

متعلقہ عنوان :