جرمنی نے بھی داعش کے خلاف جنگ میں شامل ہونے کا فیصلہ کر لیا

جرمنی 4سے 6جنگی جہاز اوربحری بیڑے شام بھیجے گا،چانسلر میرکل سے فرانسیسی صدرکی ملاقات

جمعہ 27 نومبر 2015 18:02

برلن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔27 نومبر۔2015ء) جرمنی شام اور عراق میں سرگرم دہشت گرد گروپ اسلامک اسٹیٹ کے خلاف جاری ملٹری اتحاد میں شریک ہونے کی تیاری کر رہا ہے۔ اس سلسلے میں جرمنی کے ٹورناڈو طیارے اور جنگی بحری جہاز تعینات کیا جائے گا۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق چار سے چھ نگرانی کرنے والے طیارے اور بحری جنگی جہاز بھیجنے کا فیصلہ گزشتہ روز سینئر وزراء کی برلن میں ہونے والی ایک ملاقات کے بعد کیا گیا ۔

یہ میٹنگ جرمن چانسلر انگیلا میرکل کی طرف سے بلائی گئی تھی جنہوں نے گزشتہ روز فرانسیسی صدر فرانسوا اولانڈ سے ملاقات میں اس بات پر اتفاق کیا تھا کہ جرمنی اسلامک اسٹیٹ کے خلاف بین الاقوامی جنگ کے لیے اپنے فوجی تعاون میں اضافہ کرے گا۔

(جاری ہے)

میڈیا رپورٹوں کے مطابق پیرس حکومت نے درخواست کی تھی کہ جرمنی ٹونارڈو طیارے فراہم کرے جو اسلامک اسٹیٹ کے خلاف فرانسیسی ملٹری مشن کی مدد کے لیے جاسوسی کا کام انجام دے سکیں۔

خیال رہے کہ پیرس میں 13 نومبر کو ہونے والے دہشت گردانہ حملوں کی ذمہ داری داعش نے قبول کی تھی۔ ان حملوں میں 130 افراد ہلاک ہوئے تھے۔میرکل کی طرف سے دارالحکومت برلن میں بلائی گئی میٹنگ میں وزیر خارجہ فرانک والٹر اشٹائن ماہر، نائب وائس چانسلر زیگمار گابریئل اور وزیر دفاع ارسلا فان ڈیئر لائن بھی شریک تھیں۔ اس میٹنگ میں اس بات پر غور کیا گیا کہ جرمنی فوجی حوالے سے کِس طرح اسلامک اسٹیٹ کے خلاف فرانسیسی صدر فرانسوا اولانڈ کی طرف شروع کی جانے والی جنگ میں مدد فراہم کر سکتا ہے۔

متعلقہ عنوان :