حزب اﷲ کے بلیک لسٹ دہشت گرد سعودی عرب میں نہیں،وزارت داخلہ

خطے کی سلامتی کے لیے خطرہ بنے والوں سے کوئی رعایت نہیں ہو گی، منصور الترکی

جمعہ 27 نومبر 2015 18:03

ریاض (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔27 نومبر۔2015ء) سعودی عرب کی وزارت داخلہ نے واضح کیا ہے کہ گذشتہ روز لبنانی حزب اﷲ کے جن عناصر کو دہشت گرد قرار دیتے ہوئے ان پر پابندیاں عاید کرنے کا اعلان کیا تھا وہ سعودی عرب میں موجود نہیں ہیں۔سعودی وزارت داخلہ کے ترجمان میجر جنرل منصور الترکی نے عرب ٹی وی سے بات کرتے ہوئے کہاکہ لبنانی شدت پسند شیعہ ملیشیا حزب اﷲ سے وابستہ جن عناصر کو بلیک لسٹ کرتے ہوئے ان پر پابندیاں عاید کی ہیں وہ سعودی عرب میں موجود نہیں اور نہ ہی ان کا تعلق سعودی عرب میں موجود دہشت گردوں کے ساتھ ہے۔

ایک سوال کے جواب میں جنرل الترکی کا کہنا تھا کہ حزب اﷲ کے لیے معاونت کرنے والے جن افراد اور اداروں کو بلیک لسٹ کیا گیا ہے وہ مشرق وسطیٰ کے مختلف ملکوں میں سرگرم ہیں مگر لبنان سے باہر کام کر رہے ہیں۔

(جاری ہے)

حزب اﷲ کی معاونت کرنے والے ادارے اور افراد نہ صرف مشرق وسطیٰ بلکہ خلیجی ممالک اور سعودی عرب اور اس کے پڑوسی ملکوں کی سلامتی کے لیے بھی خطرہ ہیں۔

میجر جنرل الترکی نے کہا کہ حزب اﷲ کے جن عناصر پر پابندیاں عاید کی گئی ہیں ماضی میں ان کے بنک کھاتے سعودی عرب کے بنکوں میں موجود تھے مگر انہیں منجمد کر دیا گیا ہے۔ حکومت نیحزب اﷲ کی مالی معاونت کرنے والے تمام مشکوک کھاتوں کو بند کرتے ہوئے متعلقہ بنکوں کو سخت اقدامات کی ہدایت کی تھی۔انہوں نے کہا کہ ریاض حکومت حزب اﷲ کی معاونت کرنے والے افراد اور کمپنیوں کو سعودی عرب میں کام کی اجازت نہیں دیں گے۔ ایسے افراد اور عناصر سے پوری قوت سے نمٹا جائے گا۔ دہشت گردی اور انتہا پسندی میں ملوث ہونے کے باعث حزب اﷲ کے حامیوں کے خلاف کارروائی میں تمام ممالک کو اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔ حزب اﷲ کی حمایت اور مدد پر خاموشی کا کوئی جواز نہیں ہے۔

متعلقہ عنوان :