تنزانیہ،دیر سے آنے پر سرکاری ملازم کو جیل کی سزا ، انسانی حقوق گروپوں کی مذمت

جمعہ 27 نومبر 2015 20:12

دارالسلام(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔27 نومبر۔2015ء) تنزانیہ میں انسانی حقوق کے سرگرم کارکنوں نے ضلعی کمشنر کی جانب سے سرکاری ملازموں کے کام پر دیر سے آنے پر انھیں جیل میں ڈالنے کے فیصلے کی مذمت کی ہے۔پال میکونڈا نے دارالسلام شہر کے علاقے کینونڈونی کی پولیس کو ان 20 ملازمین کو جیل میں ڈالنے کا حکم دیا جو ایک میٹنگ میں دیر سے پہنچے تھے۔

میکونڈا کا کہنا ہے کہ حکام اپنے اقدام کی وضاحت کرنے میں ناکام رہے ہیں۔

(جاری ہے)

سوشل میڈیا پر تنزانیہ کے لوگوں نے ضلعی کمشنر کے اس اقدام کی بھرپور حمایت کی ہے۔ تاہم انسانی حقوق کے گروہوں نے اس اقدام پر یہ کہہ کر تنقید کی بدنظمی سے بچنے کے لیے قاعدے اور قانون پر عمل کرنا ضروری ہے۔تنزانیہ میں ہیومن رائٹس ڈیفینڈرز کولیشن کے اونسیمو اولینگروموا نے بی بی سی کو بتایا کہ’اگر کوئی کام کرنے میں دلچسپی نہیں لے رہا تو ہمیں ہمارے پاس موجود قوانین اور طریقہ کار ر پر عمل کرنا چاہیے۔‘تاہم انھوں نے مزید کہا کہ وہ موجودہ صدر کی جانب سے ہر ایک کو ذمہ داری کا احساس دلانے کے لیے کی جانے والے کوششوں کی حمایت کرتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :