Live Updates

چھوٹے بچے جیلوں میں اور بڑے ڈاکو اسمبلیوں میں ہیں ،ہم شریفوں اور زرداریوں کا پاکستان نہیں چاہتے ،چور چور کا احتساب نہیں کر سکتا،زرداری کو پتہ تھا کہ شیر شیر کا شکار نہیں کرے گا، نواز شریف کی ڈکٹیٹر شپ پرویز مشرف کی آمریت سے زیادہ بڑی ہے ،میچ کھیلنے کیلئے اپنا امپا ئر لانے سے انکی عادتیں بگڑیں، نواز شریف نیوٹرل میچ کے عادی ہوتے تو سیاست بھی غیر جانبدارانہ کرتے، سندھ اور پنجاب کے بلدیاتی انتخابات میں دھاندلی ہوئی، دھاندلی والے نہ پکڑے گئے تو ظلم میں اضافہ ہو گا، قانون کی بالادستی اور منصفانہ نظام چاہتے ہیں ، ،ہم شریفوں اور زرداریوں کا نہیں اقبال اور جناح کا پاکستان چاہتے ہیں،جب تک زندہ ہوں کبھی اپنی قوم کو اکیلا نہیں چھوڑوں گا ، میرے پاس کوئی سرکاری عہدہ نہیں ، پھر بھی مجھے جلسہ گاہ آنے سے روکا گیا، پی ٹی آئی کا منشور لے کر عوام کے سامنے آیا ہوں

تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا ترامڑی چوک میں انتخابی جلسہ سے خطاب

جمعہ 27 نومبر 2015 21:01

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔27 نومبر۔2015ء) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا کہ چور چور کا احتساب نہیں کر سکتا،زرداری کو پتہ تھا کہ شیر شیر کا شکار نہیں کرے گا، نواز شریف کی ڈکٹیٹر شپ پرویز مشرف کی ڈکٹیٹر شپ سے زیادہ بڑی ہے،وہ تو میچ کھیلنے کیلئے اپنا امپائر ساتھ لائے تھے ،وہیں سے انکی عادتیں بگڑیں، نواز شریف نیوٹرل میچ کے عادل ہوتے تو سیاست بھی نیوٹرل کرتے،ہم شریفوں اور زرداریوں کا پاکستان نہیں چاہتے، ظلم کے خلاف کھڑے ہونا جہاد ہے، چھوٹے بچے جیلوں میں اور بڑے ڈاکو اسمبلیوں میں ہیں،ہم شریفوں اور زرداریوں کا نہیں بلکہ اقبال اور جناح کا پاکستان چاہتے ہیں، سندھ اور پنجاب کے بلدیاتی انتخابات میں دھاندلی ہوئی، دھاندلی والے نہیں پکڑے جائیں گے تو ظلم میں اضافہ ہو گا، قانون کی بالادستی اور منصفانہ نظام چاہتے ہیں، جب تک زندہ ہوں کبھی اپنی قوم کو اکیلا نہیں چھوڑوں گا ، سب جماعتیں ایک طرف اور تحریک انصاف ایک طرف ہے،تحریک انصاف اکیلی نہیں پاکستانی عوام ساتھ ہے، میں وزیرنہیں، میرے پاس کوئی عہدہ نہیں، پھر بھی مجھے جلسہ گاہ آنے سے روکا گیا، میں وزیرنہیں پی ٹی آئی کا منشور لے کر عوام کے سامنے آیا ہوں۔

(جاری ہے)

وہ جمعہ کو یہاں ترامڑی چوک میں پارٹی امیدواروں کی انتخابی مہم کے سلسلے میں منعقدہ جلسہ سے خطاب کر رہے تھے۔ تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا کہ اگر ہم جمہوری نظام میں رہ رہے ہیں تو کیا میرا حق نہیں کہ اپنا منشور لوگوں تک پہنچا سکوں اور اپنے لوگوں کے سامنے آ کر بات کروں، میں وزیر نہیں تحریک انصاف کا منشور لے کر عوام کے سامنے آیا ہوں، میاں صاحب کو سیاست سے پہلے ہی غلط عادتیں لگ گئی تھیں،میاں صاحب نے اپنی اپنی انتخابی مہم میں کہا تھا کہ وہ آصف زرداری کے6 ارب روپے وطن واپس لے کر آئیں گے، آصف زرداری کے لوٹے ہوئے 6ارب روپے پاکستانی عوام کے ہیں، اب اس کے اوپر سے کیس ختم کر دیئے گئے ہیں، وہ پیسے واپس نہیں لائے جا رہے، غلط کام کرنے والوں کو روکا نہ گیا تو وہ سب کچھ لوٹ کر لے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ سندھ اور پنجاب کے بلدیاتی انتخابات میں بھی دھندلی کی گئی، جب دھاندلی کرنے والے نہیں پکڑے جائیں گے تو ظلم میں اضافہ ہو گا۔ تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا کہ حکمرانوں کے بچے باریاں لینے کیلئے تیار ہو رہے ہیں، قانون کی بالادستی اور منصفانہ نظام چاہتے ہیں، میں آپ لوگوں کو سمجھانا چاہتا ہوں کہ چور چور کا احتساب نہیں کر سکتا،زرداری کو پتہ تھا کہ شیر شیر کا کار نہیں کرے گا، میاں صاحب تو میچ کھیلنے کیلئے بھی اپنا امپائر ساتھ لائے تھے ،وہیں سے نواز شریف کی عادتیں بگڑگئیں، نواز شریف نیوٹرل میچ کے عادل ہوتے تو سیاست بھی نیوٹرل کرتے۔

انہوں نے کہا کہ ہم شریفوں اور زرداریوں کا پاکستان نہیں چاہتے، ظالم کے آگے جھکنے سے ظلم بڑھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ(ن) کے وزیر حلقے میں پھر رہے ہیں، انتخابی مہم چلا رہے ہیں مگر ہمارے اوپر پابندیاں لگائی جا رہی ہیں۔ عمران خان نے کہا کہ تحریک انصاف نے دھاندلی کے خلاف دھرنا دیا تھا، قرضے لے کر پاکستان کو مقروض کر دیا گیا ہے، قرضوں کی قیمت پاکستان کی عوام ادا کر رہے ہیں، ہر پاکستانی ایک لاکھ 10ہزار روپے کا مقروض ہو چکاہے۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف کی ڈکٹیٹر شپ پرویز مشرف کی ڈکٹیٹر شپ سے بھی زیادہ بڑی ہے،ملک میں اس وقت جمہوریت نہیں بلکہ آمریت جیسا نظام چل رہا ہے ، یہ جمہوریت پرویز مشرف کی آمریت سے زیادہ بری ہے ،پرویز مشرف کے دور میں ملک کے حالات اتنے برے نہیں تھا جتنے برے حالات میاں نواز شریف نے کردئیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان کو معلوم ہے کہ عمران خان لوگ اکٹھے کر سکتا ہے، دھرنے کے بعد پاکستانی قوم تبدیل ہو چکی ہے، خیبرپختونخوا میں اتنے ترقیاتی کام کریں گے کہ اگلے الیکشن میں انتخابی مہم کی ضرورت بھی نہیں پڑے گی۔

عمران خان نے کہا کہ ظلم کے خلاف کھوڑے ہونا جہاد ہے، چھوٹے بچے جیلوں میں اور بڑے ڈاکو اسمبلیوں میں ہیں،ہم شریفوں اور زرداریوں کا نہیں بلکہ اقبال اور جناح کا پاکستان چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ کے لاہور میں اتنے زیادہ ترقیاتی کاموں کے باوجود 60فیصد لاہوریوں کو پینے کا صاف پانی دستیاب نہیں ہے، میاں صاحب نے لودھراں میں ضمنی انتخاب کی وجہ سے اڑھائی ارب روپے کا پیکج دیا، میاں صاحب کو پیکج دینے کی اجازت ہے تو مجھے انتخابی مہم کا بھی اختیار نہیں مل سکتا، یہ شفاف اور مضبوط نہیں بلکہ آواز جمہوریت ہے،۔

تحریک انصاف کے چیئرمین نے کہا کہ جب تک زندہ ہوں کبھی اپنی قوم کو اکیلا نہیں چھوڑوں گا ، سب جماعتیں ایک طرف اور تحریک انصاف ایک طرف ہے،تحریک انصاف اکیلی نہیں پاکستانی عوام ساتھ ہے۔عمران خان نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے مجھے جلسے میں آنے سے روکا گیا لیکن میں نے طے کر لیا تھا کہ کچھ بھی ہو جائے جلسے میں شرکت یقینی بنانی ہے،اس لئے میں جلسے میں شرکت کیلئے کھیتوں کے راستے سے جلسہ گاہ میں آیا ہوں، انشاء اﷲ 2018 میں آپ نیا خیبرپختونخوا دیکھیں گے، اتنی رکاوٹوں کے باوجود آنے پر خواتین شرکاء کا شکریہ ادا کرتا ہوں

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات