Live Updates

شریفوں اور زرداریوں کا پاکستان نہیں ،قانون کی بالادستی اور منصفانہ نظام چاہتے ہیں،عمران خان

جمہوری ملک میں پارٹی چیئرمین کوبلدیاتی مہم میں عوام کے پاس جانے سے روکناکہاں کاانصاف ہے،پولیس جلسہ کرنے پرمقدمہ بنادے ڈرتانہیں،ظالم کے آگے جھکنے سے ظلم بڑھتاہے،چیئرمین تحریک انصاف کا ترامڑی چوک میں بلدیاتی جلسے سے خطاب

جمعہ 27 نومبر 2015 21:41

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔27 نومبر۔2015ء) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہاہے کہ ہم شریفوں اور زرداریوں کا پاکستان نہیں چاہتے قانون کی بالادستی اور منصفانہ نظام چاہتے ہیں، غلامی سے نجا ت کاوقت آگیا ہے،چور چور کااحتساب نہیں کرسکتا،ملک میں جمہوریت کی بجائے پرویزمشرف سے بدترین جمہوری آمریت ہے،جمہوری ملک میں پارٹی چیئرمین کوبلدیاتی مہم میں عوام کے پاس جانے سے روکناکہاں کاانصاف ہے،پولیس جلسہ کرنے پرمقدمہ بنادے اس سے نہیں ڈرتا،ظالم کے آگے جھکنے سے ظلم بڑھتاہے۔

جمعہ کو ترامڑی چوک میں بلدیاتی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین عمران خان نے کہاکہ نواز شریف کرکٹ ایمانداری سے نہیں کھیل سکتے تو الیکشن کیسے کرائیں گے۔

(جاری ہے)

نواز شریف آؤٹ ہو جاتے تو ایمپائر نوبال قرار دے دیتا۔ وزیراعظم کرکٹ کھیلنے کیلئے بھی اپنا ایمپائر ساتھ لاتے تھے۔ عمران خان نے کہا نواز شریف نے کہا کہ زرداری کی لوٹی ہوئی رقم واپس لائیں گے لیکن آج تک آصف زرداری کے 6 ارب روپے واپس نہیں لائے گئے اور کرپشن کیسز بھی کبھی نہیں سنے گئے کیونکہ چور، چور کا احتساب نہیں کر سکتا۔

نواز شریف کے خلاف کرپشن کے 12 کیس ہیں نیب کیوں نہیں پکڑتی۔نواز شریف کے دور آمریت سے پرویز مشرف کا دور بہتر تھا۔ ان کا مزید کہنا تھا ہم شریفوں اور زرداریوں کا پاکستان نہیں چاہتے قانون کی بالادستی اور منصفانہ نظام چاہتے ہیں۔ عمران خان نے کہا کہ نوجوان وعدہ کریں کہ کسی قسم کی ناانصافی اور ظلم نہیں ہونے دیں گے ورنہ حکمرانوں کے بچے باریاں لینے کو تیار بیٹھے ہیں۔

اس وقت 500 خاندان ملک کو لوٹ کر کھا رہے ہیں۔ ہر پاکستانی ایک لاکھ 10 ہزار روپے کا مقروض ہے ۔ میگا پروجیکٹ لگا کر کمیشن لیا جا رہا ہے۔ پینے کا صاف پانی میسر نہیں لیکن پیسہ سڑکوں اور بسوں پر لگایا جا رہا ہے۔ عمران خان نے کہاملک میں اس وقت جمہوریت نہیں بلکہ آمریت جیسا نظام چل رہا ہے ، یہ جمہوریت پرویز مشرف کی آمریت سے زیادہ بری ہے ،پرویز مشرف کے دور میں ملک کے حالات اتنے برے نہیں تھا جتنے برے حالات میاں نواز شریف نے کردئیے ہیں ۔

عمران خان نے بتا یا کہ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے مجھے جلسے میں آنے سے روکا گیا لیکن میں نے طے کر لیا تھا کہ کچھ بھی ہو جائے جلسے میں شرکت یقینی بنانی ہے ۔اس لیے جلسے میں شرکت کے لیے کھیتوں کے راستے سے آگیا ۔ انہوں نے استفسار کیا کہ اگر ہم جمہوری نظام میں رہ رہے ہیں تو کیا عمران خان کا حق نہیں کہ اپنا منشور لوگوں تک پہنچا سکے ۔عمران خان نے کہا کہ وزیر اعظم خود لودھراں میں ضمنی انتخاب سے پہلے ڈھائی ارب کے پیکج بانٹ رہے ہیں اور مجھے جلسوں سے روکا جا رہا ہے ۔

عمران خان نے کہاکہ دھاندلی کے خلاف 126دن کا دھرنا دیا تو جوڈیشل کمیشن نے فیصلہ دیا کہ الیکشن میں ڈھائی کروڑ ووٹ غائب ہوا ،جوڈیشل کمیشن کے فیصلے پر کسی ذمہ دار کو سزا نہیں دی گئی تو پھر بلدیاتی الیکشن میں بھی دھاندلی ہوئی ۔عمران خان نے کہا کہ لوگوں کو نا انصافی اور ظلم کیخلاف کھڑے ہونا ہو گا کیو نکہ اگر ظلم کیخلاف کھڑے نہ ہو ئے تو ظالم مزید مضبوط ہو جائیگا ۔

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات