میٹروٹرین سے عوام کو آرام دہ ،باکفایت اورباوقار سفری سہولتیں میسر آئیں گی، کوئی تاریخی عمارت یامقام متاثرنہیں ہوگا

منصوبے کے سول ورکس کے معیار پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا، تعمیراتی کام کی کوالٹی پر خصوصی توجہ اور مانیٹرنگ جاری رکھنے کی ہدایت

جمعہ 27 نومبر 2015 22:40

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔27 نومبر۔2015ء) وزیراعلیٰ پنجاب محمدشہبازشریف نے کہا ہے کہ لاہور اورنج لائن میٹروٹرین کا منصوبہ پاکستان کی تاریخ میں ٹرانسپورٹ کے شعبے میں سب سے بڑا اورمنفرد پراجیکٹ ہے ،میٹروٹرین سے عوام کو آرام دہ ،باکفایت اورباوقار سفری سہولتیں میسر آئیں گی ، منصوبے سے کوئی بھی تاریخی عمارت یامقام متاثرنہیں ہوگا۔

تمام تاریخی مقامات اور عمارتوں کے تحفظ کو یقینی بنایا گیا ہے اور میں خود اس منصوبے کی نگرانی کر رہا ہوں-منصوبے کے سول ورکس کے معیار پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔متعلقہ حکام تعمیراتی کام کی کوالٹی پر خصوصی توجہ دیں۔ وہ جمعہ کو یہاں ویڈیولنک کے ذریعے سول سیکرٹریٹ میں اجلاس سے خطاب کر رہے تھے جس میں اورنج لائن میٹروٹرین کے منصوبے کے سول ورکس پر پیش رفت کا تفصیلی جائزہ لیا گیا- وزیر اعلی نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ معیار کو یقینی بنانے کیلئے تسلسل کے ساتھ مانیٹرنگ جاری رکھی جائے اور اس سلسلے میں سٹیئرنگ کمیٹی منصوبے پر پیش رفت کا خود باقاعدگی سے جائزہ لے کر فیصلے کرے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ تعمیراتی کام کے دوران شہریوں کی حفاظت کیلئے فول پروف انتظامات یقینی بنائے جائیں خصوصا رات کے وقت کام کرتے ہوئے لائٹس کامناسب انتظام ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ منصوبے پر کام کرنے والے ورکرز کیلئے بھی ضروری حفاظتی انتظامات کے ساتھ فرسٹ ایڈ کے پوائنٹس بھی بنائے جائیں۔وزیر اعلی نے کہا کہ لاہور اورنج لائن میٹروٹرین کے منصوبے کے روٹ پر ٹریفک رواں دواں رکھنے کیلئے بہترین انتظامات کیے جائیں۔

شہریوں کی تکلیف کے ازالے کیلئے موثر ٹریفک مینجمنٹ کا نظام بنایا جائے اور اس پر عملدرآمد کیا جائے- چیف ٹریفک آفیسر روٹ پرٹریفک انتظامات کا خود جا کر جائزہ لیں۔صوبائی وزراء رانا ثناء اﷲ ،رانا مشہود احمد ،عائشہ غوث پاشا،ایم این اے پرویز ملک ،ترجمان پنجا ب حکومت زعیم حسین قادری،پارلیمانی سیکرٹری خواجہ عمران نذیر،اراکین صوبائی اسمبلی ماجد ظہور،باؤ اختر،چیف سیکرٹری خضرحیات گوندل ،خواجہ احمد حسان، چیئرمین منصوبہ بندی وترقیات، ایم ڈی پنجاب ماس ٹرانزٹ اتھارٹی،ڈی جی ایل ڈی اے اور متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔