کسان پیکج ملکی زرعی خود کفالت میں ایک سنگ میل ثابت ہو گا‘ڈاکٹر فرخ جاوید

صوبائی وزیر زراعت کا کسان پیکج کے ثمرات کے حوالے سے سیمینار سے خطاب ، کاشتکاروں سے ملاقات

جمعہ 27 نومبر 2015 22:46

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔27 نومبر۔2015ء ) صوبائی وزیرزراعت ڈاکٹر فرخ جاوید نے کہا ہے کہ وزیراعظم پاکستان محمد نواز شریف کی طرف سے 341ارب روپے کے کسان پیکیج کے ثمرات پنجاب میں 600ارب سے بھی زائد محسوس کئے جائیں گے کیونکہ 150ارب روپے کا پنجاب دیہی روڈز پروگرام اور اربوں روپے کے دوسرے پروگرامز سے بھی دیہی ترقی وقوع پذیرہوگی۔

زرعی پیکیج میں بینکوں سے چھوٹے کسانوں کیلئے زرعی قرضوں میں 100 ارب روپے کا ا ضافہ کیاگیا ہے جبکہ ویلیو آف پروڈکشن یونٹ کی شرح میں اضافہ سے کسانوں کوفی ایکڑزمین کیلئے دوگناقرض کی سہولت میسر آئے گی۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے یہاں زرعی یونیورسٹی فیصل آباد میں کسان پیکج کے حوالے سے منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ مذکورہ زرعی پیکیج چھوٹے کسانوں کو ایمرجنسی سے نکال کر دیرپا بنیادوں پر خودانحصاری سے ہمکنار کریگا۔

صوبائی وزیرزراعت نے کہا کہ پاکستان میں بدقسمتی سے حکومتی پالیسیوں میں عدم تسلسل کی وجہ سے پروگرامز کے اہداف کامیابی سے حاصل نہیں کئے جا سکے لیکن وزیراعظم کا کسان پیکیج ایک بڑی اور تاریخی کاوش ہے جس کے دور رس نتائج برآمدہونگے۔ صوبائی وزیرزراعت نے کہاکہ چاول اور کپاس کے چھوٹے کاشتکاروں کے نقصان کی تلافی کیلئے 40ارب روپے صوبہ کے 12لاکھ سے زائد کاشتکاروں میں تقسیم کئے جا رہے ہیں اور5000 روپے فی ایکڑ امداد کی اس رقم سے وہ گندم کی فصل کیلئے بھرپور زرعی لوازمات خرید سکیں گے۔

انہوں نے کہا کہ کسانوں کو زرعی مداخل پر 20ارب روپے کی سبسڈی دی گئی ہے جس سے انہیں نہ صرف معاشی سہارا ملے گا بلکہ پیداوار میں اضافہ کے ذریعے زرعی استحکام میں بھی اپنا کردار بہتر انداز میں اداکرسکیں گے۔ انہوں نے کہاکہ ہمیں کھادوں کے متناسب استعمال کو رواج دے کر فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ کے ذریعے پیداواری لاگت کے خلاء کوپر کرنا ہوگا۔

صوبائی وزیرزراعت نے کہا کہ آج کا کاشتکار ماضی کے مقابلے میں زیادہ باشعور ہے منافع بخش کاشتکاری کیلئے خاطر خواہ معلومات رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری زراعت بھارت کے مقابلہ میں چنداں پیچھے نہیں اور زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے مقابلہ میں کوئی بھی بھارتی یونیورسٹی عالمی رینکنگ میں اس کے قریب بھی نہیں ہے۔ انہوں نے کسان پیکیج پر سیمینار کے انعقاد کو سراہتے ہوئے کہا کہ اس سلسلہ میں شمولیت سے عوامی سطح پر بہتر آگاہی پیدا ہوگی اور اس نشست سے پیکیج کے تکنیکی اور انتظامی پہلو زیر بحث آئے ہیں۔

قبل ازیں یونیورسٹی کے وائس چانسلرپروفیسرڈاکٹر اقرار احمد نے اپنے خطاب میں وزیراعظم کے کسان پیکیج کوانقلاب آفرین قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے نہ صرف کسانوں کے نقصان کا ازالہ ہوگا بلکہ انہیں آئندہ فصل کیلئے بہتروسائل مہیا ہونگے۔ انہوں نے کسان پیکیج کو حکومت کا بروقت اقدام قرار دیتے اس امر پر زور دیا کہ حکومتی سطح پر زرعی شعبہ میں مزید سرمایہ کاری کے ساتھ ساتھ زرعی اُمور میں بہتری کیلئے ڈراؤن ٹیکنالوجی کو متعارف کروانا ہوگا۔

انہوں نے حکومت پر زور دیا کہ امریکی کانگریس کی طرز پر پارلیمنٹ کے زیراثر پانچ سالہ زرعی پالیسی کو ترتیب دینے کیلئے فارمر کمیشن بناکر اسے قانونی تحفظ دیا جانا چاہئے۔انہوں نے کہا کہ زرعی پیکیج سے کسانوں کو147ارب روپے براہ راست فائدہ ہوگا جبکہ 194ارب روپے بالواسطہ طورپران کی معاشی بہتری کیلئے استعمال ہونگے۔انہوں نے کہاکہ گزشتہ ڈیڑھ دہائی کے دوران پہلی مرتبہ فرٹیلائزر وافر مقدار میں موجود ہے اور زرعی پیکیج میں امداد کے ذریعے کسان زیادہ رقبہ گندم کے زیرکاشت لاکر آمدن میں اضافہ کر سکیں گے ۔

متعلقہ عنوان :