کراچی ،موٹرسائیکل اسپیئرپارٹس ڈیلر بجلی بلوں کی ادائیگی کے باوجود لوڈ شیڈنگ کے عذاب سے دوچار

ہفتہ 28 نومبر 2015 12:16

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔28 نومبر۔2015ء) موٹرسائیکل اسپیئرپارٹس کے ڈیلرز کے الیکٹرک کو بجلی کے بلوں کی 100فیصدادائیگی کے باوجود لوڈ شیڈنگ کے عذاب سے دوچار ہوگئے جبکہ آل پاکستان موٹر سائیکل امپورٹرز اینڈ ڈیلرز ایسوسی ایشن(ماسپیڈا) کے چیئرمین محمدفرحان حنیف نے کمشنر کراچی ،ایف پی سی سی آئی،کے الیکٹرک کے چیف ڈسٹری بیوشن آفیسراور جنرل مینجرآئی بی سی گارڈن کو صورتحال سے آگاہ کردیا۔

تفصیلات کے مطابق ایم اے جناح روڈ پر واقع شہر کی سب سے بڑی موٹر سائیکل اسپیئرپارٹس "اورنگ زیب وتاج محل"مارکیٹوں کے سینکڑوں دکاندار کے الیکٹرک کو بلوں کی مکمل ادائیگی کے باوجود بجلی کی لوڈ شیڈنگ کا سامنا کررہے ہیں۔لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ طویل عرصہ سے جاری ہے اور تاجروں کو اپنا کاروبار جاری رکھنے میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

(جاری ہے)

اس سلسلے میں ماسپیڈا کے چیئرمین محمدفرحان حنیف نے ماسپیڈا کی سب کمیٹی کے ممبران وقار احمدشیخ،رفیق منصوری ،عبدالغفور،سید جمال شاہ اورندیم صدیقی کے ہمراہ کمشنر کراچی کے ہمراہ ایڈیشنل کمشنرم محمداسلم کھوسو سے ملاقات کرکے انہیں کے الیکٹرک کی جانب سے اسپیئرپارٹس مارکیٹ میں بلوں کی مکمل ادائیگی کاباوجود لوڈ شیڈنگ پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔

ایڈیشنل کمشنر محمداسلم کھوسو نے کے الیکٹرک کے افسران کو طلب کرکے رپور ٹ حاصل کی۔اس موقع پر کے الیکٹرک کے جنرل مینجر آئی بی سی گارڈن بشیر شیخ نے بتایا کہ جس فیڈرسے اورنگ زیب مارکیٹ اورتاج محل مارکیٹ کو بجلی فراہم کی جارہی ہے وہ فیڈرنقصان میں جارہا ہے،یہ فیڈر ایک طویل علاقہ کو بجلی فراہم کرتا ہے اور اسپیئرپارٹس مارکیٹوں سے بلوں کی مکمل ادائیگی کے باوجود دیگر علاقوں میں چونکہ بجلی کی چوری ہورہی ہے جس کی وجہ سے مذکورہ مارکیٹوں کو دشواریوں کا سامنا ہے۔

ماسپیڈا کے چیئرمین محمدفرحان حنیف نے کہا کہ مارکیٹوں کے تمام تاجر بروقت بجلی کے بل ادا کررہے ہیں تو دوسروں کی بجلی کی چوری کی سزا انہیں کیوں دی جارہی ہے۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ اورنگ زیب مارکیٹ اورتاج محل مارکیٹ میں ایسے فیڈر سے بجلی فراہم کی جائے جس سے لوڈ شیڈنگ نہ کی جاتی ہو۔علاوہ ازیں مذکورہ اجلاس کی روشنی میں کے الیکٹرک کی ایک ٹیم نے گزشتہ روزدونوں اسپیئرپارٹس مارکیٹوں کا دورہ کیا اوردکانداروں کو مسائل کے حل کی یقین دہانی کرائی۔

متعلقہ عنوان :