پاک چین اقتصادی راہداری کے مغربی روٹ کی تعمیرپر عملدرآمد شروع

ہفتہ 28 نومبر 2015 13:26

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔28 نومبر۔2015ء) پاک چین اقتصادی راہداری کے مغربی روٹ کی تعمیر اور اس پر اقتصادی زونز کے قیام کے لئے وزیراعظم نوازشریف اور اسفند یار ولی خان کے درمیان ملاقات میں طے پانے والے معاملات پر فوری عملدرآمد کے لئے اقدامات شروع کردیئے گئے، اقصادی زونز کے فیصلے کیلئے سات رکنی کمیٹی قائم کردی گئی جبکہ وزیراعظم نے این ایچ اے کو شاہراہ کی تعمیر کے لئے ایشیائی ترقیاتی بنک سے فنڈز کے حصول کے لئے بات چیت کی غرض سے ایک ماہ کی ڈیڈ لائن دیدی۔

ذمہ دار ذرائع کے مطابق وزیراعظم نوازشریف اور عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اسفند یار ولی خان کی ملاقات کے دوران طے پانے والے معاملات پر عملدرآمد شروع کردیا گیا ہے اور اسفند یارولی خان کی اس حوالے سے کوششیں رنگ لے آئی ہیں جبکہ مغربی روٹ میں شامل ڈیرہ اسماعیل خان سے مغل کوٹ تک قومی شراہ کے ژوب سیکشن این پچاس کو چار رویہ تعمیر کیا جائے گا جبکہ مغربی روٹ میں اقتصادی زونز کے لئے مناسب مقامات کا تعین سرمایہ کاری بورڈ کے چیئرمین زبیر عمر کی سربراہی میں سات رکنی کمیٹی کرے گی۔

(جاری ہے)

وزیراعظم سیکرٹریٹ کے ایک ذریعہ نے بتایا کہ وزیراعظم نے پاک چین اقتصادی راہداری کے مغربی روٹ میں شامل ڈی آئی خان سے مغل کوٹ تک قومی شراہ کو چار رویہ کرنے کے لئے نیشنل ہائی وے اتھارٹی کو ایشیائی ترقیاتی بنک سے فنڈز حاصل کرنے کی ہدایت کی ہے جبکہ روٹ پر صنعتی زونز کے لئے مناسب مقامات کے فیصلے چیئرمین سرمایہ کاری بورڈ کی سربراہی میں سات رکنی کمیٹی کرے گی ۔

دوسری جانب وزیراعظم نے ہائی وے اتھارٹی کو ہدایت کررکھی ہے کہ وہ ایشیائی ترقیاتی بنک سے چار رویہ شاہراہ کے لئے ضروری فنڈز کے حصول کے لئے فوری بات چیت شروع کرے۔این ایچ اے کو اس کے لئے ایک ماہ کی ڈیڈ لائن دی گئی ہے ۔

ذرائع نے بتایا کہ ایشیائی ترقیاتی بنک سے فنڈز کا بندوبست نہ ہونے پر اضافی اخراجات پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام (پی ایس ڈی پی) سے حاصل کئے جائیں گے اور مغربی روٹ کے ساتھ صنعتی زونز کے لئے موزوں مقامات تلاش کرنے کے لئے سرمایہ کاری بورڈ کے چیئرمین زبیر عمر کی سربراہی میں سات رکنی کمیٹی کام کرے گی جس کے دیگر ارکان میں چیف سیکرٹری خیبرپختو نخوا ، چیف سیکرٹری بلوچستان ، چیئرمین نیشنل ہائی وے کے علاوہ خزانہ ، پانی و بجلی اور پٹرولیم کی وفاقی وزارتوں کے گریڈ 21سے اوپر کا ایک ایک نمائندہ شامل ہو گا ، سرمایہ کاری بورڈ کے سیکرٹری اس کمیٹی کے سیکرٹری ہوں گے ، این ایچ اے کے چیئرمین اور کمیٹی کے سربراہ دیئے گئے ٹاسک پر عملدرآمد سے متعلق وزیراعظم سیکرٹری کو باخبر رکھیں گے۔

متعلقہ عنوان :