چار ماہ میں 3.50ارب ڈالرکی درآمدات ، ملکی صنعتوں کو تالے لگنے کا خدشہ

ہفتہ 28 نومبر 2015 13:28

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔28 نومبر۔2015ء)مالی سال کے پہلے چار ماہ میں 3.50ارب ڈالرکی درآمدات پر ملکی صنعت صنعتوں کو تالے لگنے کا خدشہ پیدا ہو گیا ،دنیا میں کساد بازاری کے باوجود پاکستان میں پرتعیش اشیاء کی درآمدات میں اچانک اضافہ ہو گیا ۔وزارت خزانہ کے ذرائع نے بتایا کہ رواں سال میں ترقی یافتہ ممالک میں صنعتی و زرعی مصنوعات کی قیمتوں میں 50فیصد تک گراوٹ آئی ہے جس کی وجہ سے دنیا کو کساد بازاری کے بحران کا سامنا ہے جس کی ابتداء میں تقریباً تمام ممالک کی برآمد میں کمی آئی ، تاہم ترقی پذیر ممالک میں تعیشات کی درآمدات میں اچانک اضافہ کا نیا مظہر سامنے آیا ہے جس کی بنیادی وجہ قیمتوں کا کم ہونا اور ڈبلیو ٹی او کے ذریعے کسٹم امپورٹ ڈیوٹی کو کم ازکم سطح تک محدود رکھنے کی پالیسی ہے ۔

(جاری ہے)

پاکستان میں مالی سال 2015-16 کے پہلے چار ماہ کے دوران تین ارب پچاس کروڑ ڈالر سے زائد کی اضافی الیکٹرونکس مصنوعات ، کاسمیٹکس ، ڈبو میں ب ند خوراک ،امپورٹڈ کپڑے و جوتے ، جیکٹس ، جوسز،گاڑیوں ، سپیئرپارٹس، پلاسٹک مصنوعات ، کمپیوٹر، موبائل فون اور دیگر پرتعیش اشیاء درآمد کی گئیں جس کی وجہ سے پہلے چار ماہ کے دوران ملک کے کرنٹ اکاؤنٹس پر بوجھ بڑھا ہے ۔

اگر رواں مالی سال کے دوران ایشیاء کی درآمد میں اضافہ نہ ہوتا تو ہمارا کرنٹ اکاؤنٹ نیگیٹو کی بجائے پازیٹو رہتا ۔دوسری جانب مہنگی امپورٹڈ اشیاء کم قیمتوں میں دستیاب ہونے کی وجہ سے ان اشیاء کی مقامی صنعت بھی متاثر ہونا شروع ہو گئی ہے اگر یہ سلسلہ جاری رہا تو مقامی صنعتوں کو تالے لگنے کا خطرہ ہے کیونکہ مغربی ممالک کی تیار کردہ مہنگی اور زیادہ معیاری اشیاء کم قیمت پر دستیاب ہونے کی وجہ سے پاکستان سمیت دنیا بھر کے بازار اشیاء سے بھر جائیں گے اور پاکستانی مصنوعات کے لئے ان کا مقابلہ کرنا مشکل ہو جائے گا ۔

ذرائع نے بتایا کہ اگر امپورٹڈ پرتعیش اشیاء پر اضافی امپورٹ ریگولیٹری ڈیوٹی عائد نہ کی گئی تو جہاں عالمی کساد بازاری کے بحران سے مقامی صنعت متاثر ہو گی وہیں ملکی معیشت بھی متاثر ہوگی اور پاکستان کا تجارتی خسارہ بڑھ کر دو گنا ہو جائے گا ۔ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ پاکستانی حکومت نے تعیشات کی درآمدات پر ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ دوسری جانب امپورٹر مافیا مذکورہ حفاظتی اقدام کو منی بجٹ قرار دینے کا پروپیگنڈہ کررہا ہے اور یہ مافیا حکومت کے متوقع اقدام کیخلاف میدان میں آگیا ہے ۔