بالائی نیلم میں فصلات تباہ، غذائی اجناس کی شدید قلت ، قحط پڑنے کا خدشہ، عوامی حلقوں کا فوری مفت اشیائے خورونوش کی فراہمی کا مطالبہ

ہفتہ 28 نومبر 2015 14:56

آٹھ مقام ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔28 نومبر۔2015ء) بالائی نیلم میں فصلات تباہ، عذائی اجناس کی شدید قلت قحط پڑنے کا خدشہ عوامی حلقوں نے فوری مفت اشیائے خورد نوش کی فراہمی کا مطالبہ رپورٹ کے مطابق بالائی نیلم میں موسمیاتی تبدیلیوں قبل ازوقت برف باری سردیوں کے آغاز کی وجہ سے بالائی نیلم گریس کیل شاردہ سرگن میں مکئی آلو سبزیوں کی فصلات تباہ ہو گئی ہیں مقامی لوگ غلہ کی آٹھ ماہ کی ضروریات کھیتی باڑی سے پورے کرتے ہیں لیکن برف باری اور سردی کی وجہ سے فصلیں ختم ہو گئی ہیں کسان معاشی دیوالیہ کا شکار ہو گئے ہیں زمیندار جن کا کوئی متبادل معاش ذرائع آمدن نہیں ہے شدید مشکلات سے دوچار ہیں60 فیصد آبادی کا دار مدار کھیتی باڑی پر ہے غذائی اجناس کی قلت کی وجہ سے علاقہ میں قحط کا سماں ہے سڑکوں کی بندش کے باعث عوام کی مشکلات میں مزید اضافہ ہو گا ہے ان علاقوں میں اشیائے خورد نوش کی شدید قلت پائی جاتی ہے کسی جگہ سے کوئی چیز مل بھی جائے تو کوئی غریب زمیندار اس کو خریدنے کی استطاعت نہیں رکھتا ہے حکومت کی جانب سے بھی قحط سالی کا نوٹس نہیں لیا گیا ہے ڈپٹی کمشنر نیلم عبدالحمید خان کیا نی نے بتا یا کہ ان علاقوں کے بھاری مسائل ہیں بجلی سڑک ٹیلی فون تک کی سہولت بھی موجود نہیں ہے عوام کی طرف سے مفت غلہ کی فراہمی کا مطالبہ حکام کو آگاہ کردیا گیا ہے عوامی حلقوں نے حکومت پاکستان وزیر اعظم نوازشریف سے استدعا کی ہے کہ فوری طور پر بالائی نیلم کے علاقوں میں عوام کو مفت اشیائے خورد نوش فراہم کی جائے دسمبر کے بعد بھاری برف باری کی وجہ سے ان علاقوں کا پیدل رابطہ بھی بند ہو جاتا ہے دو لاکھ کے قریب انسان بھوک کا شکار ہو کر موت کے منہ میں جا سکتے ہیں مالی معاونت اور ادویات ، سرکاری ڈپوؤں کے ذریعے مفت راش فراہم کیا جائے لوگوں کے پاس کرایہ کے لئے پیسے بھی نہیں ہیں کہ وہ نقل مکانی کر کے اپنی جانیں بچا سکیں حکومت آزاد کشمیر حالات کی سنگینی کا نوٹس لے سول سوسائٹی نے این اجی اوز اور مخیر لوگوں سے سے مدد فراہم کرنے کی اپیل کی ہے۔