پاکستان مائیکرو فنانس فورم کی نویں سالانہ اسمبلی کا انعقاد

ہفتہ 28 نومبر 2015 14:59

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔28 نومبر۔2015ء) پاکستان مائیکرو فنانس فورم کی نویں سالانہ اسمبلی کا انعقاد رماد اہوٹل اسلام آباد میں ہوا جس میں ماہرین اور آپریشنل سربراہان نے شرکت کی اور انڈسٹری کے اسٹیک ہولڈرز سے مائکروفنانس سیکٹر کے مستقبل کی حکمت عملی پر بات کی۔اس سال کے فورم کا موضوع تھا ”قوائدو ضوابط سے ایکشن پلان کی طرف بڑھنے کا وقت“ ۔

اس اسمبلی کا مقصد جدت پر مبنی آئیڈیازپربحث کرنا تھا تاکہ پاکستان کی معاشی صورتحال میں مثبت تبدیلی لانے اورملک کی افرادی قوت کو با اختیار بنانے کیلئے حقیقی کوششیں کی جا سکیں۔اس سالانہ کانفرنس کا مقصد مائیکرو فنانس انڈسٹری کو درپیش چیلنجز کا حل تلاش کرنا اور انڈسٹری کی نمو اور اس کے پھیلاوٴ کیلئے اسٹیک ہولڈرز کی مدد کرنا تھا۔

(جاری ہے)

ماہرین نے پالیسی کے بنیادی ڈھانچے میں درکار ضروری تبدیلیوں کے ساتھ ساتھ اس اہم سیکٹر کی معاشرتی کارکردگی اور اسکے اثرات کا جائزہ بھی لیا۔اس موقع پر اپنے خطاب میں خوشحالی بینک کے صدر غالب نشتر نے کہادنیا میں نصف سے دو تہائی کاروبار چھوٹے اور درمیانے درجے کا ہے،جبکہ کئی خطوں میں یہ شرح کہیں زیادہ ہے۔

چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار کم سرمایہ کاری سے ملازمتوں کے زیادہ مواقع پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

جس کے باعث چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار پالیسی سازوں کی خاص توجہ کامرکز ہیں۔نئی مارکیٹوں میں بینکوں کے پاس چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباروں کی مدد کا زیادہ موقع ہوتاہے۔پاکستان میں چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار مجموعی معیشت کا 98فیصد ہیں۔مجھے یقین ہے کہ مارکیٹ کا یہ اہم سیکشن مالکان، اداروں اور ملک کیلئے بڑی کشش کا حامل ہے۔

ایک اندازے کے مطابق پاکستان میں 38لاکھ چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار ہیں“۔اس سیکشن کی مدد کیلئے اپنے بینک کے منصوبوں کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا، ”ہم خوشحالی بینک کو مائیکرو فنانس سے چھوٹے اور درمیانے درجے کے بینکنگ کاروبار کے ادارے میں تبدیل ہونے کیلئے پر عزم ہیں۔ہم نے ضروری فریم ورک ، پالیسیاں اور طریقہ کار تیار کر لیا ہے اور ایک پائلٹ پروگرام کے حوصلہ افزا نتائج کے بعد ہم ابتدا میں 50 برانچوں میں یہ آپریشن شروع کر رہے ہیں جس سے ملک بھر کے 10 ہزار چھوٹے کاروباروں کو آئندہ ایک سال میں 30ملین امریکی ڈالرز تک بینکنگ سہولت فراہم کی جائے گی۔

“شرکاء نے غریبوں اور بینکنگ نظام سے باہر کمیونٹیز ، دیہی اور دور دراز علاقوں کے افراد پر اس اہم سیکٹر کے اثرات کے بارے میں معلومات حاصل کیں۔ اس سال کی کانفرنس کے انعقاد میں سرکردہ مائیکرو فنانس اداروں نے تعاون کیا جن میں خوشحالی بینک، تعمیر مائیکرو فنانس بینک، میزان بینک اور وسیلہ مائیکرو فنانس بینک شامل ہیں۔

متعلقہ عنوان :