بھارت کی پوری فوج بھی کشمیر آجائے تو وہ دہشتگردوں اور عسکریت پسندوں کا مقابلہ نہیں کرسکتی،مسئلے کا صرف واحد حل مذاکرات ہیں،عوام سے عوام کا رابطہ ضروری ہے،آزاد کشمیر پاکستان اور جموں وکشمیر بھارت کے پاس رہنا چاہیے ،میں نے ایسا بیان دے کرکوئی نئی بات نہیں کی ،مقبوضہ کشمیر کے سابق کٹھ پتلی وزیراعلی فاروق عبداللہ کابیان

ہفتہ 28 نومبر 2015 15:27

سرینگر/ نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔28 نومبر۔2015ء ) مقبوضہ کشمیر کے سابق کٹھ پتلی وزیراعلی اور نیشنل کانفرنس کے سربراہ فاروق عبداللہ نے کہا ہے کہ بھارت کی پوری فوج بھی کشمیر آجائے تو وہ دہشتگردوں اور عسکریت پسندوں کا مقابلہ نہیں کرسکتی،مسئلے کا صرف واحد حل مذاکرات ہیں،عوام سے عوام کا رابطہ ضروری ہے،آزاد کشمیر پاکستان کے پاس اور جموں وکشمیر بھارت کے پاس رہنا چاہیے ،میں نے کوئی نئی بات نہیں کی ہے ۔

(جاری ہے)

ہفتہ کو بھارتی میڈیا کے مطابق سابق وزیراعلی مقبوضہ کشمیر فاروق عبداللہ نے ایک بیان میں کہاکہ اگربھارت کی تمام سیکورٹی فورسز بھی کشمیر آجائیں تو وہ یہاں دہشتگردوں اور عسکریت پسندوں کا مقابلہ کرنے کے قابل نہیں ۔مسئلے کا صرف ایک حل ہے اور وہ مذاکرات ہیں۔عوام سے عوام کا رابطہ ضروری ہے ۔نیشنل کانفرنس کے سربراہ نے اپنے اس بیان کا بھی دفاع کیا کہ آزاد کشمیر پاکستان کے پاس اور جموں وکشمیر بھارت کے پاس رہنا چاہیے۔انکا کہنا تھاکہ میں نے کوئی نئی بات نہیں کی ہے ۔