”سردی کی شدت میں اضافہ“

جڑواں شہروں میں گیس کا بحران شدت اختیار کر گیا عوام ایل پی جی گیس اور لکڑیوں کی تلاش میں خوار ہونے لگی،عوام کا وزیر اعظم سے نوٹس لینے کا مطالبہ

ہفتہ 28 نومبر 2015 16:41

اسلام آباد ،راولپنڈی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔28 نومبر۔2015ء) سردی کی شدت میں اضافہ ہوتے ہی جڑواں شہروں میں گیس کا بحران شدت اختیار کر گیا،عوام ایل پی جی اور لکڑیوں کی تلاش میں خوار ہونے لگے،تفصیلات کے مطابق سردی کی شدت میں اضافہ کے ساتھ ساتھ اسلام آباد اور راولپنڈی شہر و چھاؤنی کے گنجان آباد علاقوں میں سوئی گیس پریشر کی کمی کا مسئلہ سنگین ہو گیا ہے ،شہری ایل پی جی اور لکڑیوں کی تلاش میں خوار ہونے لگے ہیں ،اسلام آباد کے سیکٹر جی سیون ،جی سکس ،ایف فائیو اور ایف سمیت دیگر سیکٹروں میں گیس کا پریشر کم ہونے سے عوام کو شدید مشکلات کا سامنا ہے ،صبح ناشتے کے اوقامات میں گیس پریشر کم ہونے سے دفاتر اور سکول کے بچوں کو مشکلات کا سامنا ہے جبکہ راولپنڈی میں ، ڈھوک کھبہ،ڈھوک الٰہی بخش،وارث خان ،امرپورہ،ڈھوک منگٹال،بنگش کالونی ،شکریال ،گلستان کالونی،افشاں کالونی ،پیپلز پارٹی کالونی ،گلشن آباد ،نصیر آباد ،الہ آباد،ڈھوک سیداں ،ٹیپخ بھاٹہ،ڈھوک چراغ دین،پیر ودھائی ،خیابان سرسید سمیت دیگر گنجان آباد علاقوں میں سوئی گیس کے پریشر میں کمی کے مسئلے پر قابو نہ پایا جا سکا، شہریوں نے آن لائن سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ابھی سردی میں مزید اضافہ ہونا ہے، سی این جی سٹیشن بھی بند ہیں لیکن اس کے باوجود گیس پریشر میں کمی سمجھ سے بالاتر ہے ،گھروں میں گیس کا پریشر اتنا کم ہے کہ ہانڈی تو آہستہ آہستہ بن ہی جاتی ہے لیکن روٹی نہیں پکتی جس کے باعث تندوروں سے منگوانا پڑتی ہے یا ایل پی جی گیس اور لکڑیوں کا استعمال کرنا پڑتا ہے، لکڑیوں کی قیمت میں200 روپے فی من تک اضافہ ہوگیا ہے اورایل پی جی گیس کی قلت ہے ،گھنٹوں خواری کے بعد 4کلو گیس ڈلوائی جا سکتی ہے، شہریوں نے مزید بتایا کہ فوری ازالہ کے لئے اقدامات کی ضرورت ہے ،بصورت دیگر شہریوں کو سڑکوں پر آنے سے کوئی نہیں روک سکے گا جبکہ شہریوں نے وزیر اعظم ،وزیراعلیٰ پنجاب ،وزیر پٹرولیم اور دیگر حکام سے نوٹس لینے کی اپیل کی ہے

متعلقہ عنوان :