داعش کے حوالے سے حکومت اور انٹیلی جنس معلومات میں تضادات سامنے آ گئے

ہفتہ 28 نومبر 2015 17:02

داعش کے حوالے سے حکومت اور انٹیلی جنس معلومات میں تضادات سامنے آ گئے

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔28 نومبر۔2015ء) محکمہ داخلہ پنجاب نے خفیہ اداروں کی رپورٹ پر صوبے میں پولیس اور دیگر ایجنسیوں کو الرٹ کیا ہے کہ داعش ( آئی ایس ) نے سویلین اور فوجی اہداف کو نشانہ بنانے کی منصوبہ بندی کی ہے ۔ ایک انگریزی اخبار نے اپنی رپورٹ میں سرکاری ذرائع کے حوالے سے کہا ہے کہ خطرے کی سطح کے پیش نظر ڈویژنل پولیس سربراہان اور انسداد دہشت گردی محکمے ( سی ٹی ڈی ) کو فل پروف انتظامات کرنے کی ہدایت کر دی گئی ہے ۔

رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ پولیس پٹرول ، فوجی گاڑیاں اور پرائیویٹ اسٹیبلشمنٹ شدت پسندوں کے ہٹ لسٹ پر ہو سکتے ہیں ۔ رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ انٹیلی جنس کی بنیادوں پر ہونے والے یہ حقائق وفاقی حکومت کے ان بیانات کے تضادات کو ظاہر کرتی ہے کہ آئی ایس کا پاکستان میں کوئی وجود نہیں ہے تاہم پنجاب کے وزیر قانون رانا ثناء نے خطرے کی سطح کو معمول کا خطرہ قرار دیا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ داعش کی پاکستان میں کوئی موجودگی نہیں ہے خصوصاً پنجاب میں کوئی موجودگی نہیں ہے کالعدم تنظیموں سے تعلق رکھنے والے بعض شرپسند موجود ہیں اور حکومت ان مجرموں کے خاتمے کے لئے کوشاں ہے۔ راولپنڈی پولیس آفیسر محمد فخر سلطان راجہ کے حوالے سے رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ وہ حفاظتی اقدامات کا انتظام کر رہے ہیں پنجاب حکومت کے الرٹ میں خصوصی طور پر یہ ذکر کیا گیا ہے کہ آئی ایس سے منسلک شدت پسند جلال پور جٹاں روڈ پر چلنے والے فوجی گاڑیوں اور ضلع گجرات کے جی ٹی روڈ پر پولیس پیٹرولنگ ٹیموں کو نشانہ بنا سکتے ہیں ۔

متعلقہ عنوان :