فلسطینی عوام سے ”اظہار محبت“ کا عالمی دن کل 29نومبر کو منایا جائے گا

ہفتہ 28 نومبر 2015 17:12

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔28 نومبر۔2015ء) یہودی نرغے میں پھنسے ہوئے فلسطینوں سمیت دنیا بھر کے مسلمانوں کیلئے 29نومبر انتہائی اہمیت کا حامل ہے ۔نومبر 1947ء میں برطانوی حکومت نے فلسطین کا مسئلہ اقوام متحدہ میں پیش کر اور اسی سال 1947ء میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے فلسطین کو یہودیوں اور عربوں کے درمیان تقسیم کرنے کا فیصلہ کر دیا۔

ووٹ کاسٹنگ کے مطابق مسلمانوں کے حق میں 33 ووٹ اور اس کے خلاف31 ووٹ دالے گئے جبکہ دس ممالک نے کوئی ووٹ نہیں دیا۔ سینئرز ہسٹری پروفیسرز کے مطابق ہائیٹی، فلپائن اور لائبیریا کو مجبور کر کے ”ناں“ میں تائید کرائی گئی۔ اورخود ساختہ ضابطہ کی رو سے فلسطین کا 55 فیصد رقبہ کا 33 فیصد یہودی آبادی کو اور باقی عرب آبادی کو دیا گیا۔

(جاری ہے)

جب فلسطین کی زمین کا صرف 6 فیصد حصہ یہودیوں کے قبضے میں تھا۔

14 مئی 1948ء کواقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں فلسطین کے مسئلہ پر بحث ہو رہی تھی کہ یہودیوں نے رات دس بجے اسرائیلی ریاست کے قیام کا باقاعدہ اعلان کر دیا ، سب سے پہلے امریکہ اور روس نے اس کو تسلیم کیا۔ اس دن سے آج تک عالم اسلام کی اجتماعی بے حسی اور مظلوم فلسطینیوں سے عالمی سامراج کے منافقانہ رویوں کی طویل اور دردناک داستانوں سے بھرا ہوا ہے اور چو نسٹھ برسوں میں ارضِ مقدس فلسطین میں ہر دن قیامت بن کر آیا ہے، ہر صبح کا سورج ظلم و ستم کی نئی داستان لے کر طلوع ہوتا ہے۔فلسطینی ”آزادی کی نعمت “ کو پانے کیلئے ہزاروں قیمتی جانوں کے نذرانے پیش کر چکے ہیں۔