میڈیا اجتماعی تعلیم و تربیت کاسب سے زیادہ مفید اور طاقتور سماجی ادارہ بن چکا ہے

آئندہ سال مارچ میں میڈیا پر قومی کانفرنس منعقد کریں گے۔پروفیسر ڈاکٹر شاہد صدیقی

ہفتہ 28 نومبر 2015 17:44

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔28 نومبر۔2015ء) رائے عامہ کی تعمیر میں موثر کردار اور مختلف مسائل پر قوم کی رہنمائی کرنے کے حوالے سے میڈیا ملک کا سب سے زیادہ مفید اور طاقتور سماجی ادارہ بن چکا ہے۔تعلیم و تربیت کا بنیادی مقصد کسی بھی معاشرے کے مجموعی اذہان کی تربیت کرنا اور انہیں عہد حاضر کے تقاضوں سے نبردآزما ہونے کے قابل بنانا ہوتا ہے۔

یہ فریضہ آج کے دور میں محض سکول ٗ کالج انجام نہیں دے سکتے ہیں کیونکہ الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا عہد حاضر کا اجتماعی تعلیم و تربیت کا سب سے موثر ذریعہ ثابت ہورہا ہے۔ اب تعلیمی اداروں اور میڈیا کو معاشرے کی تعلیم و تربیت کے لئے مل کر کام کرنا ہوگا"۔ ان خیالات کا اظہارعلامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کے وائس چانسلرٗ پروفیسر ڈاکٹر شاہد صدیقی نے شعبہ سوشل سائنسسز کے اکیڈمک سٹاف کے ساتھ ایک ملاقات میں کیا ہے۔

(جاری ہے)

اس موقع پر انہوں نے اعلان کیا ہے کہ آئندہ سال مارچ میں شعبہ ماس کمیونیکشن کے زیر اہتمام میڈیا پر ایک قومی کانفرنس کا انعقاد کیا جائے گا۔ جس میں ملک کے مختلف حصوں سے نامور صحافیوں کو مدعو کیا جائے گا۔ میڈیا کے تعاون سے مختلف قومی مسائل کے حل کے لئے یونیورسٹیوں کی سطح پر منعقد کی جانے والی یہ پہلی قومی کانفرنس ہوگی جس کے دور رس نتائج برآمد ہوں گے۔

ڈاکٹر شاہد صدیقی نے مزید کہا کہ یونیورسٹی نے عام لوگوں میں اہم قومی مسائل کے بارے میں آگہی اور شعور بیدار کرنے کے لئے میڈیا ڈئیلاگ سیریز بھی شروع کی ہوئی ہے جس کے تحت اب تک منعقد کی جانے والی تقریبات میں ملک کے معروف صحافی ٗ محسن رضا ٗ قومی انگریزی اخبار کے سینئیر صحافی ٗ خاور گھمن ٗ صحافیوں کی فیڈرل یونین کے سابق صدر اور ممتاز صحافی ٗ پرویز شوکت اور معروف براڈ کاسٹر اور کالم نگار ٗ رضا علی عابدی اظہار خیال کرچکے ہیں اور یہ سلسلہ جاری ہے ۔

قبل ازیں ٗ پروفیسر ڈاکٹر سید عبدالسراج ٗ چئیرمین شعبہ ماس کمیونیکیشن /ڈین فیکلٹی آف سوشل سائنسسز نے علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کی صحافت کے میدان میں تعلیمی خدمات پر روشنی ڈالی۔وائس چانسلر ٗ پروفیسر ڈاکٹر شاہد صدیقی نے حال ہی میں سوشل سائنسسز پر قومی کانفرنس کو کامیاب بنانے میں فعال کردار ادا کرنے پر پوری ٹیم کو یونیورسٹی کی شیلڈز اور اسناد تقسیم کئے۔

متعلقہ عنوان :