پا کستان سنی تحریک علما ء بو رڈ نے انتہا پسند دہشتگر د تنظیم داعش کو عصر حا ضر کے خو راج قراردیدیا

تکفیری اور دہشت گرد گروہ کا اسلام سے کو ئی تعلق نہیں ،داعش اپنے مذموم مقا صد کے لیے بے گناہ انسانوں کا خون بہا کر فسا د فی الارض کے مر تکب ہو رہے ہیں ‘ 100سے زائد جید علماء و مشا ئخ اہلسنت و مفتیا نِ اکرم کا اجتما عی اعلامیہ

ہفتہ 28 نومبر 2015 18:46

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔28 نومبر۔2015ء) پا کستان سنی تحریک علما ء بو رڈ نے انتہا پسند دہشتگر د تنظیم داعش کو عصر حا ضر کے خو راج قراردے دیا ۔سُنی تحریک علماء بورڈ سے وابستہ 100سے زائد جید علماء و مشا ئخ اہلسنت و مفتیا نِ اکرم نے اپنے اجتما عی اعلامیہ میں کہا کہ داعش عصر حا ضر کے خوا رج ہیں ۔اس تکفیری اور دہشت گرد گروہ کا اسلام سے کو ئی تعلق نہیں ہے ۔

قرون اولیٰ میں جن خو ارج کا ظہور ہو ا تھا یہ انہی کا تسلسل ہے ۔داعش اپنے مذموم مقا صد کے لیے بے گناہ انسانوں کا خون بہا کر فسا د فی الارض کے مر تکب ہو رہے ہیں ۔ داعش کو جواز بنا کر پوری مسلم امہ کو دہشت گرد کر ار نہیں دیا جا سکتا۔اسلام نے ہمیشہ امن محبت اور روادری کا درس دیاہے ۔اسلام بزور قوت نہیں بلکہ محبتوں سے پھیلا ہے۔

(جاری ہے)

امن اور دہشتگردی ایک ساتھ نہیں چلائی جا سکتی طالبان اور داعش جیسی تنظیموں کے با عث مسلما نوں کو شدید نقصان پہنچ رہا ہے ۔

ان کی گمراہی کے با رے میں عوام کو آگا ہ کر نا اہلِ علم کی ذمہ داری ہے ۔داعش ایک دہشت گرد گروہ ہے ۔اسلام میں دہشت گردی کی کو ئی گنجا ئش نہیں ۔داعش نے اسلام کے تشخص کو شدید بدنام کیا ہے ۔اس دہشت گرد گروہ کا فی الفور خا تمہ ضروری ہے ۔مر کزِ اہلسنت صو با ئی آفس سنی تحریک داتا دربا ر سے جا ری کردہ اعلامیہ میں علما ء و مشا ئخ اہلسنت و مفتیانِ اکرام نے کہا کہ اسلام کی صفوں میں دراڑیں ڈالنے والے خوارج کے خلا ف اُمت کو متحد ہو نا ہوگا ۔

القا عدہ اور داعش کی دہشت گردی کی وجہ سے پو ری انسا نیت اضطراب کا شکا ر ہے ۔داعش اور القاعدہ کا کردار مسلما نوں کے ساتھ دشمنی اور انتشا ر پر مبنی ہے ۔ان کی دہشت گردی کا پہلا شکار مسلمان ہی بنتے ہیں ۔اس لیے ایسی شدت پسند تنظیموں کی حما ئیت کر نے والے بھی اسلام کے بڑے دشمن ہیں ۔اُمتِ مسلمہ کے نو جوانوں کوایسی تنظیموں سے دور رہنا چا ہیے ۔

اعلامیہ جا ری کرنے والے علماء و مشا ئخ اہلسنت و مفتیانِ اکرام میں مو لا نا مجا ہد عبدالر سول خان ،علامہ غفران محمود سیا لوی ،صا حبزادہ رضا ئے مصطفی نقشبندی، مفتی لیا قت علی رضوی ،مفتی محمد حسیب عطا ری ،مو لانا محمد علی نقشبندی، مفتی شر ف الدین صدیقی ، مفتی ابرار احمد عطاری، شیخ الحدیث مفتی محمد گل احمد عتیقی ، مفتی محمد سلیم نقشبندی ،علامہ شیر محمد مجتبا ئی ،مفتی احمد رضا قادری ، مفتی محمد فیا ض فریدی ،مفتی نور الحسن نوری، صا حبزادہ سید وسیم الحسن شاہ نقوی ،علامہ سر فراز سیا لوی ،مفتی محمد حسیب سُبحانی ،ڈاکٹر محمد شہباز قادری ،علامہ ریا ض ہزاروی ،علامہ ضیا ء الرحمن قادری ،علامہ عارف چشتی ،علامہ عبدالر شید مصطفوی ،مفتی محمد عثمان رضوی ،مفتی سلطان محمود قادری ،علامہ مفتی محمد ایا ز سعیدی ،مفتی محمد احسن نقیبی ،مفتی آ صف سعید قادری ،علامہ خطا ب گل قادری ،علامہ وقا ص سلطا نی ،علامہ عبدالرحمن صدیقی سمیت ودیگر شا مل ہیں ۔

متعلقہ عنوان :