محسن لطیف نے اپنی جماعت کو اعتماد میں لئے بغیر پی پی 147کا ضمنی انتخاب الیکشن کمیشن میں چیلنج کر دیا

ہمارے موقف کی تائید ہو گئی ،(ن) لیگ 122میں دھاندلی تسلیم کر لے 147کی نشست چھوڑنے کو تیار ہیں‘ شعیب صدیقی

ہفتہ 28 نومبر 2015 20:26

محسن لطیف نے اپنی جماعت کو اعتماد میں لئے بغیر پی پی 147کا ضمنی انتخاب ..

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔28 نومبر۔2015ء) حلقہ پی پی 147سے ضمنی انتخاب میں شکست کھانے والے محسن لطیف نے اپنی جماعت کو اعتماد میں لئے بغیر نتائج کو الیکشن کمیشن میں چیلنج کر دیا ، جبکہ پی ٹی آئی کے شعیب صدیقی نے کہا ہے کہ محسن لطیف کے اقدام سے ہمارے موقف کی تائید ہو گئی ،اگر (ن) لیگ این اے122میں دھاندلی تسلیم کر لے تو پی پی147چھوڑنے کیلئے تیارہیں ۔

الیکشن ٹربیونل کی طرف سے این اے 122اور ذیلی حلقہ پی پی 147 کا انتخاب کالعدم قرار دئیے جانے کے بعد دونوں حلقوں میں 11اکتوبر کو دوبارہ انتخاب کا انعقاد کرایا گیا جس میں حکومتی جماعت کے امیدوار سردار ایاز صادق این اے 122میں اپنی نشست دوبارہ جیتنے میں کامیاب ہو گئے تاہم پی پی 147سے حکومتی امیدوار محسن لطیف پی ٹی آئی کے شعیب صدیقی کے مقابلے میں شکست کھا گئے تھے ۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق محسن لطیف نتائج کو چیلنج کرنا چاہتے تھے تاہم قیادت نے انہیں اس اقدام سے روکدیا تھا ۔ تاہم اب محسن لطیف نے اپنی جماعت کو اعتماد میں لئے بغیر انفرادی حیثیت میں پی پی 147سے شعیب صدیقی کی کامیابی کو چیلنج کر تے مختلف بے ضابطگیوں پر سوالات اٹھائے ہیں ۔محسن لطیف کے اپنی جماعت کو اعتماد میں لینے کے حوالے سے جب مسلم لیگ (ن) لاہور کے صدر پرویز ملک سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ میں لندن گیا ہوا تھا میری عدم موجودگی میں نتائج کو چیلنج کرنے کی کوئی بات ہوئی ہوتو مجھے اس کا علم نہیں ۔

دوسری طرف پی پی 147سے کامیاب ہونے والے پی ٹی آئی کے امیدوار شعیب صدیقی نے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) نے خود ہی 11اکتوبر کے ضمنی انتخاب کو بوگس اور دھاندلی زدہ تسلیم کر کے تحریک انصاف کے موقف کو درست ثابت کر دیا ہے ۔ایازصادق جس الیکشن کو شفاف قرار دے رہے ہیں اسی انتخاب کو وزیر اعظم کے فیملی ممبر محسن لطیف نے دھاندلی پر مبنی قرار دے دیا ہے اب ساری عوام قومی اسمبلی کے سپیکر کی ساکھ کا اندازہ لگا سکتی ہے ۔

شعیب صدیقی نے کہا کہ اگر (ن) لیگ این اے122میں دھاندلی تسلیم کر لے تو پی پی147چھوڑنے کیلئے تیارہے ۔ محسن لطیف نے بھی پی ٹی آئی کی طرح نادرا پر عدم اعتماد کا اظہار کیا ہے ۔ ہم محسن لطیف کی پٹیشن کا خیر مقدم کرتے ہیں جس نے پی پی 147کے ساتھ این اے122کے انتخاب کو خود ہی بوگس تسلیم کر لیا ہے اور اپنے اقدام سے عبدالعلیم خان کی رٹ پٹیشن کو درست قرار دے دیا ہے ۔

متعلقہ عنوان :