بلوچستان کی عوام کو سستے اور فوری انصاف کی فراہمی کیلئے عدالت عظمیٰ کے جج صاحبان 3 ماہ کی مدت میں کوئٹہ سرکٹ بنچ میں کیسز کی سماعت کرینگے

سپریم کورٹ کے جج جسٹس امیر ہانی مسلم اور جسٹس شیخ عظمت سعید کا کوئٹہ ہائی کورٹ بار کی جانب سے اپنے اعزاز میں دیئے گئے ظہرانے سے خطاب

ہفتہ 28 نومبر 2015 21:34

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔28 نومبر۔2015ء) سپریم کورٹ کے جج جسٹس امیر ہانی مسلم اور جسٹس شیخ عظمت سعید نے کہا ہے کہ بلوچستان کی عوام کو سستے اور فوری انصاف کی فراہمی کیلئے عدالت عظمیٰ کے ججز کے جج صاحبان 3 ماہ یا اس سے کم مدت میں کوئٹہ سرکٹ بنچ میں کیسز کی سماعت کرینگے بلوچستان ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کی جانب سے ہمیں ان کی کیسز کی سماعت کیلئے کوئٹہ آنے کے مطالبے پر شکر گزار ہیں اور بلوچستان کے لوگوں کو ہر سماعت پر اسلام آباد آنے کی کم ہی ضرورت پڑے گی ۔

(جاری ہے)

وہ ہفتہ کو کوئٹہ ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کی جانب سے ان کے اعزاز میں دیئے گئے ظہرانے سے خطاب کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہاکہ بلوچستان ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے مطالبے پر سپریم کورٹ کے چیف جسٹس اور دیگر ججز نے کوئٹہ سرکٹ بنچ میں کیسز کی سماعت کا فیصلہ کیا اس مطالبے پر بار ایسوسی ایشن کے شکر گزار ہیں کیونکہ ان کی وجہ سے ہمارے سامنے صورتحال واضح ہوئی انہوں نے کہاکہ اب بلوچستان کے لوگوں کو کیسز کی سماعت پر اسلام آباد آنے کی کم ضرورت پڑے گی بنچ کے ججز تین ماہ یا اس سے کم مدت میں کوئٹہ سرکٹ بنچ میں کیسز کی سماعت کرینگے اس سے قبل بلوچستان ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر عبدالغنی خلجی اور نصیب اﷲ ترین سمیت دیگر نے استقبالیہ سے خطاب میں عدالت عظمیٰ کے ججز کا شکریہ ادا کیا کہ وہ ان کے مطالبے پر سرکٹ بنچ کوئٹہ آئے اور سینکڑوں کیسز کی سماعت کی انہوں نے کہاکہ 23 نومبر سے 27 نومبر تک مختلف نوعیت کے کیسز جن میں لاپتہ افراد کا مسئلہ سرفہرست تھا کی سماعت خوش آئند امر ہے انہوں نے مطالبہ کیا کہ سپریم کورٹ کے ججز کو ہر تین ماہ بعد بلوچستان آکر کوئٹہ سرکٹ بنچ میں کیسز کی سماعت کرنی چاہیے تاکہ یہاں کے مجبور لاچار اور غریب عوام کو سستے اور فوری انصاف کی فراہمی ممکن ہوسکے انہوں نے کہاکہ بار ایسوسی ایشن اسی طرح وکلاء کے حقوق سمیت مظلوم بے بس لاچاراور غریب عوام کیلئے آواز اٹھاتی رہے گی۔