لوگوں نے لکڑی اور کوئلہ سے جلنے والے ہیٹروں کا بندوبست شروع کر دیا ہے،مولانا ولی محمد ترابی

محکمہ گیس عوامی پریشر کے بغیر گیس پریشر کا معاملہ درست نہیں کرتا ،ضلعی امیر جے یو آئی

ہفتہ 28 نومبر 2015 21:53

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔28 نومبر۔2015ء) جمعیت علماء اسلام ضلع کوئٹہ کے امیر مولانا ولی محمد ترابی نے گزشتہ روز مختلف حلقوں سے تعلق رکھنے والے ذمہ دار اراکین کے گیس پریشر کی کمی کی شکایت پر گفتگو کر تے ہوئے کہا کہ حلقہ39 ،40 ،41 ،42 نواں کلی حلقہ خانان کوٹوال پشتون باغ، بلوچی اسٹریٹ، پشتون آباد، خروٹ آباد، کاکڑ کالونی شہر کے دیگر مختلف علاقوں سے روز شکایتی آرہے ہیں کہ گیس بالکل چلی جاتے ہیں اور لوگوں نے گھروں میں لکڑی اور کوئلہ سے جلنے والے ہٹروں کا بندوبست کرنا شروع کر دیا محکمہ گیس عوامی پریشر دیکھانے کے بغیر گیس پریشر کا معاملہ درست نہیں کرتا انہوں نے کہا کہ گیس کے پریشر کم ہونے کی وجہ سے ہر سال سینکروں افراد لقمہ اجل بن جاتے ہیں جس کی تمام تر ذمہ داری محکمہ گیس پر عائد ہو تی ہے انہوں نے کہا کہ بلوچستان سے گیس نکلتے ہیں مگر یہاں کے مرکزی شہر کے باسیوں کو گیس میسر نہیں ہو تے محکمہ گیس کا مسئلہ حل نہیں کر سکتا تو دفاتر بند کر چلے جائے انہوں نے کہا کہ جمعیت علماء اسلام عوامی طاقت کے ذریعے محکمہ گیس کی اس ظالمانہ رویہ کے خلاف سخت احتجاج کر نے پر مجبور ہیں جس کیلئے بہت جلد پورے شہر اپنے کارکنوں اور عام لو گوں محکمہ گیس کے سامنے دھرنے اور احتجاج کی کال دی جائے گی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ کارکن اور گیس کی اس مسئلے سے پریشان عوام اور انہوں نے شکایتی جمع کرنے والے کارکنوں اور عام لو گوں سے کہا کہ وہ جمعیت علماء اسلام کے زیر اہتمام محکمہ گیس کے خلاف سخت احتجاج کیلئے ابھی سے تیار رہے۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری محکمے میں اعلیٰ افسران کا یہ مزاج بن گیا کہ وہ محکموں میں ذاتیات اور حربے استعمال کر تے ہیں انہوں نے کہا کہ کرپٹ لاپروا لو گوں کا علاج کر نا جا نتے ہیں محکمہ گیس کے افسران فی الفور ایک سروے ٹیم تشکیل دے جو پوری کوئٹہ میں تمام حلقوں کا سروے کر لیں جہاں جہاں گیس پریشر کمی کا مسئلہ یا گیس لوڈ شیڈنگ ہوتا ہے تو وہاں ایسے مسائل کو حل کریں انہوں نے کہا کہ محکمہ گیس نے لاپرواہی کو مزید طول دیں اور لوگوں کے مسائل کا ازالہ نہ کیا تو پھر جمعیت علماء اسلام گیس پریشر کے حوالے سے سخت احتجاج کی کال دینے پر مجبور ہوگی۔

متعلقہ عنوان :