بھارتی انتہاپسندی کیخلاف مہم میں پاکستانی فلم سازبھی شریک ہوگئے

پاکستانی فلمساز کی ایوارڈکی واپسی نے دہلی انٹرنیشنل فلم فیسٹیول کے بانی کوآگ بگولاکردیا ،رام کشورپراچہ نے خالد حسن کے اقدام کوبھارت کی توہین قرارد یدیا

اتوار 29 نومبر 2015 11:52

بھارتی انتہاپسندی کیخلاف مہم میں پاکستانی فلم سازبھی شریک ہوگئے

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔29 نومبر۔2015ء ) بھارت میں بڑھتی انتہاپسندی کیخلاف ایوارڈواپسی مہم میں بھارتی فنکاروں کے بعد اب پاکستانی فلمسازبھی شامل ہوگئے ، پچھلے برس بھارت میں اعزازپانیوالے خالدحسن نے ایوارڈواپس کردیا ۔دہلی فلم فیسٹیول میں اپنی فلم ’ہوٹل ‘پر گزشتہ برس ایوارڈ لینے والے پاکستانی ڈائریکٹر خالد حسن خان نے بھارت کی جانب سے دیاگیاایوارڈبالی ووڈاسٹارکودھمکیاں ملنے پرواپس کردیا۔

خالد حسن خان کا کہنا تھا کہ آزادی اظہاربہت اہم ہے،ایوارڈ کا کیا ہے ؟ یہ تو پھر جیتاجاسکتاہے۔بھارت میں لبرل دانشورکے قتل اورمسلمان کوگائے کاگوشت کھانے کے جھو ٹے الزام میں موت کے گھاٹ اتارنے پر مختلف حلقوں کی جانب سے ایوارڈواپسی کی مہم چلائی گئی جس میں درجنوں شاعر،فنکار،دانش ورہی نہیں سائنسدان بھی شریک ہوگئے ۔

(جاری ہے)

مودی سرکار کے دورمیں بڑھتی اس انتہاپسندی کے خلاف شاہ رخ خان اورعامر خان نے بھی آوازبلندکی ۔

بالی ووڈکے مسلم اداکاروں کی جانب سے اس تنقیدپرانتہاپسندحلقوں نے انہیں پاکستان کاایجنٹ قراردیاہے اورحدیہ ہے کہ عامرخان کو تھپر مارنے والے کیلئے ایک لاکھ روپے انعام کااعلان کیا ۔اس صورتحال میں خالدحسن خان نے کہا کہ ایوارڈکل بھی جیتاجاسکتاہے مگرآزادی اظہاربہت اہم ہے،پاکستانی فلمسازکی جانب سے ایوارڈکی واپسی نے دہلی انٹرنیشنل فلم فیسٹیول کے بانی کوآگ بگولاکردیا ۔رام کشورپراچہ نے خالد حسن کے اس اقدام کوبھارت کی توہین قراردیا ہے اورکہاہے کہ بھارت کایہ مسئلہ پاکستان میں حل ہویہ انہیں برداشت نہیں۔ تجزیہ کاروں کاکہناہے کہ رام کشورجیسے لوگ جب تک انتہاپسندی کی حمایت کریں گے،بھارت کی دنیامیں ایسے ہی جگ ہنسائی ہوگی۔

متعلقہ عنوان :