مقدونیہ کی سرحد پر پولیس اور تارکین وطن میں جھڑپیں،40 افراد زخمی

بلقان ممالک کی جانب داخلے کے سخت قوانین کے نفاذ کے بعد متعدد افراد مقدونیہ کی سرحد پر پھنس گئے

اتوار 29 نومبر 2015 16:20

اسکوپیہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔29 نومبر۔2015ء ) مقدونیہ کی سرحد پر پولیس اور تارکین وطن کے درمیان جھڑپوں کے نتیجے میں40 افراد زخمی ہوگئے ۔غیر ملکی میڈیاکے مطابق یونان سے مقدونیہ میں داخل ہونے کے لیے کوشاں تارکین وطن اور پولیس کے درمیان جھڑپوں کے نتیجے میں کم ازکم 40 افراد زخمی ہوگئے ہیں۔مقدونیہ کی جانب سے یونان کے ساتھ متصل سرحد پر تارکین وطن کے آمد کو بہتر انداز میں منظم کرنے کے لیے باڑ لگائی گئی ہے۔

تاہم بلقان ممالک کی جانب داخلے کے سخت قوانین کے نفاذ کے بعد مقدونیہ داخل ہونے کی کوشش کرنے والے بہت سیافراد سرحد پر پھنس گئے ہیں۔اطلاعات کے مطابق مقدونیہ کی پولیس یونانی سرحد کے ذرا اندر داخل ہوئی اور مظاہرین کو بے ہوش کرنے کے لیے گرنیڈز کا استعمال کیا۔

(جاری ہے)

مقدونیہ کی وزارتِ داخلہ نے بتایا ہے کہ ان جھڑپوں میں 18 پولیس اہلکار زخمی ہوئے جن میں سے دو ہسپتال میں زیرِ علاج ہیں۔

امدادی ادارے کا کہنا ہے کہ 20 تارکینِ وطن زخمی ہوئے ہیں۔ جن کے سر پر چوٹیں لگی ہیں اور انھیں سانس لینے میں دقت ہو رہی تھی۔انٹرنیشنل آرگنائزیشن فار مائیگریشن کا کہنا ہے کہ رواں ماہ ایک لاکھ پانچ ہزار تارکین وطن یونان پہنچنے کے بعد مقدونیہ سے گزرے ہیں۔انٹرنیشنل آرگنائزیشن آف مائیگریشن کے مطابق رواں سال سات لاکھ 20 ہزار سے زائد تارکین وطن یونان پہنچے ہیں، جن میں بیشتر کا تعلق شام، عراق اور افغانستان سے ہے۔

آئی او ایم کے مطابق ان میں سے بیشتر افراد نے جرمنی اور سکینڈنیویا تک پہنچنے کے لیے مقدونیہ کا راستہ اختیار کیا ہے۔تاہم مقدونیہ اور کروئیشیا سمیت بلقان ریاستوں نے گذشتہ ہفتے سخت سرحدی پابندیوں کا نفاذ کیا ہے، اور صرف جنگ زدہ علاقوں سے متاثرہ لوگوں کو گزرنے سے اجازت دی ہے۔یونان سے مقدونیہ داخلے کی اجازت جن ممالک سے آنے والے تارکین وطن کو نہیں دی گئی ان میں ایران، پاکستان اور مراکش شامل ہیں۔

متعلقہ عنوان :