شام میں باغیوں کے حملوں میں خامنہ ای کے بعض مقربین سمیت ایرانی فوج کے متعدد سینئر افسران ہلاک

حالیہ ایام میں ایران نے شام میں اپنی مداخلت کا دائرہ مزید وسیع کر دیا ہے،امریکی حکام

اتوار 29 نومبر 2015 16:23

تہران/ واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔29 نومبر۔2015ء ) شام کے محاذ جنگ پر لڑائی کے دوران باغیوں کے حملوں میں ایرانی فوج کے متعدد سینئر افسران ہلاک ہو گئے ،دوسری جانب امریکی حکام نے اپنی رپورٹس میں بتایا ہے کہ حالیہ ایام میں ایران نے شام میں اپنی مداخلت کا دائرہ مزید وسیع کر دیا ہے۔ایرانی میڈیا کے مطابق شام کے محاذ جنگ پر لڑائی کے دوران باغیوں کے حملوں میں ایرانی فوج کے متعدد سینئر افسران ہلاک ہو گئے ہیں جن میں فوج کے سینئر افسران اور سپریم لیڈر آیت اﷲ علی خامنہ ای کے بعض مقربین بھی شامل ہیں۔

ذرائع کے مطابق سینئر فوجی عہدیداروں کی شام میں ہلاکت کی خبر پر تہران میں سخت غم اور صدمے کی کیفیت ہے۔ تاہم مرنے والوں کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی۔

(جاری ہے)

میڈیا رپورٹس کے مطابق اکتوبر میں شام میں باغیوں کے حملوں میں 67 ایرانی فوجی ہلاک ہوئے۔ ان میں بعض سینئر افسران بھی شامل ہیں۔ادھر امریکی اخبار" واشنگٹن پوسٹ" نے بتایا ہے کہ پچھلے کچھ عرصے سے تہران نے شام کے محاذ جنگ میں اپنی مداخلت کا دائرہ وسیع کر دیا ہے۔

علی فونی کا کہنا ہے جب سے روس نے شام میں اعلانیہ اپنی فوجی کارروائیوں کا اعلان کیا ہے ایران نے بھی اپنی مداخلت اور توسیع کا دائرہ بڑھا دیا ہے۔ تجزیہ نگار کا کہنا ہے کہ ایران، شام میں مقدس مقامات کے دفاع کی آڑ میں شیعہ جنگجوؤں کو اس جنگ میں جھونک رہا ہے۔امریکی حکام کے اندازوں کے مطابق شام میں جاری لڑائی میں اب تک 2000 ایرانی فوجی اور نیم فوجی جنگجو ہلاک ہو چکے ہیں۔ جب سے روس نے شام میں بشارالاسد کے دفاع میں فوجیں اتاری ہیں تب سے ایرانی جنگجوؤں کی ہلاکتوں کی تعداد میں غیر معمولی اضافہ دیکھا گیا ہے۔

متعلقہ عنوان :