نائیجیریا،شیعہ ریلی میں بم دھماکوں کی ذمہ داری بوکو حرام نے قبول کر لی،مزید حملوں کی دھمکی

اتوار 29 نومبر 2015 17:10

ابوجا (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔29 نومبر۔2015ء ) شدت پسند تنظیم بوکو حرام نے نائیجیریا میں جمعہ کو شیعہ برادری کی ایک ریلی پر ہوئے مہلک حملے کی ذمہ داری قبول کرلی، حملے میں کم ازکم 22 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق سوشل میڈیا ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک بیان میں اس گروپ نے حملے کو "شہادت کی تلاش کا آپریشن" قرار دیتے ہوئے مزید پرتشدد کارروائیوں کی دھمکی دی ہے۔

اس حملے سے چند روز قبل ہی جنوبی شہر کانو کے قریب دو خواتین خودکش حملہ آوروں نے کارروائی کرتے ہوئے کم ازکم 14 افراد کو ہلاک اور 100 کو زخمی کر دیا تھا۔بوکو حرام گزشتہ چھ سالوں سے شمال مشرقی نائیجیریا میں خودمختار سخت گیر اسلامی ریاست قائم کرنے کے لیے مسلح کارروائی کرتی چلی آرہی ہے اور حال ہی میں اس نے داعش کے ساتھ وفاداری کا اعلان کیا تھا۔

(جاری ہے)

انسٹیٹیوٹ فار اکنامکس اینڈ پیس نے عالمی دہشت گردی سے متعلق اپنی تازہ رپورٹ میں بوکو حرام کو 2014ء کا سب سے زیادہ ہلاکت خیز دہشت گرد گروپ قرار دیا تھا۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ یہ گروپ 6600 سے زائد ہلاکتوں کا باعث بنا جو کہ ہلاکتوں میں 2013ء کی نسبت 317 فیصد زیادہ تھیں۔گو کہ نائیجیریا کے صدر محمد بوہاری اس گروپ کو تباہ کرنے کا عزم ظاہر کر چکے ہیں لیکن حالیہ مہینوں میں اس گروپ کی طرف سے ہلاکت خیز حملوں میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔انسانی حقوق کی تنظیموں کے مطابق چھ سال قبل شروع ہونے والی بوکو حرام کی کارروائیوں میں اب تک دس ہزار سے زائد افراد مارے جا چکے ہیں۔

متعلقہ عنوان :