سود کے حق میں بیان دینے پر صدر مملکت کو فوری معافی مانگنی چاہئے،سراج الحق

جب نگلہ دیش میں شفاف انتخابات ہوئے تو جماعت اسلامی ایک بڑی قوت بن کے ابھرے گی ، بنگلادیش میں جماعت اسلامی کے رہنماوٴں کی پھانسی کیخلاف دھرنے سے خطاب

اتوار 29 نومبر 2015 18:07

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔29 نومبر۔2015ء) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ بنگلہ دیش میں جماعت اسلامی کے عہدیداران کو پاکستان سے محبت کی سزا دی جا رہی ہے ، بنگلہ دیش کی وزیر اعظم حسینہ واجد پاکستان دشمنی پر عمل پیرا ہے جماعت اسلامی اس حکومت کے خلاف آواز بلند کرتی رہے گی ۔بنگلہ دیش میں پھانسیوں پر خاموشی اختیار کی گئی ۔

جب سے بنگلہ دیش میں شفاف انتخابات ہوئے تو جماعت اسلامی ایک بڑی قوت بن کے ابھرے گی ۔1971 کی جنگ میں 10 ہزارسے زائد لوگ پاکستان کی بقا کے لیے قربان ہو گئے۔4ہزار ورکرز ابھی بھی بنگلہ دیش کی جیلوں میں قید ہیں ۔ سود کے حق میں بیان دینے پر صدر مملکت ممنون حسین کو فوری معافی مانگنی چاہئے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز بنگلادیش میں جماعت اسلامی کے رہنماوٴں کی پھانسی کے خلاف مال روڈ پر دھرنے سے خطاب کے دوران کیا ۔

(جاری ہے)

دھرنے میں مرد و خواتین کی کثیرتعداد نے شرکت کی ۔ امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا کہ بنگلادیش میں قربانیاں دینے والوں نے نظریہ توحید کے خاطرجان کی قربانی دی،1971 میں پاکستان سے پیارکرنے والے نا کسی لالچ میں آئے اور نا ہی خوف کاشکار ہوئے، 1971 کی جنگ میں 10 ہزارسے زائد لوگ پاکستان کی بقا کے لیے قربان ہو گئے۔جماعت اسلامی کے شہید رہنماوٴں کی جدوجہد زمین کے ٹکڑے کے لئے نہیں تھی، بنگلا دیش میں جب بھی عوامی الیکشن ہوا جماعت اسلامی بڑی قوت بن کرابھرے گی، ہماری جدوجہد رنگ لائے گی، ہماری جدوجہدسے بنگلا دیش اسلامی بنگلا دیش بنے گا۔

انہوں نے کہا کہ انہوں نے بنگلادیش میں پھانسی کے معاملے پرحکومت سے بات کی تھی، بنگلا دیش میں جماعت اسلامی کے رہنماوٴں کے پھانسیوں پر حکومت پاکستان نے کوئی سبق نہیں سیکھا اور شہادت کو جرم بنادیا۔ پاکستان کے حکمران ان کی موت کا تماشا دیکھتے رہے۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیرکے لوگ اسلامی پاکستان کے ساتھ الحاق چاہتے ہیں، وزیر اعظم نواز شریف نے لبرل پاکستان کی بات کرکے امریکا کو خوش کیا ہے۔ سودکے حق میں بیان دینے پر صدر مملکت کو فوری معافی مانگنا چاہئے

متعلقہ عنوان :