داعش کے خلاف کاروائی نہ کی گئی تو برطانیہ میں پیرس طرز کے حملے با آسانی ہو سکتے ہیں،وزیر دفاع کا انتباہ

لندن، مانچسٹر اور گلاسکو میں پیرس کی طرح کے حملے ہونے کا خطرہ ہے اس لیے ہمیں کچھ کرنا ہو گا،ہمیں داعش سے سختی سے نمٹنا اور انھیں ہمیشہ کے لیے ختم کرنا ہو گا، اگر لیبر پارٹی کے رہنما جیرمی کوربن اپنے ارکین کو فضائی حملوں کی حمایت میں ووٹ ڈالنے سے منع کرتے ہیں تو دارالعوام کی حمایت حاصل کرنے میں مشکل ہو گی برطانوی وزیر دفاع مائیکل فیلن کا اخبار ٹیلی گراف کو انٹرویو

اتوار 29 نومبر 2015 18:19

داعش کے خلاف کاروائی نہ کی گئی تو برطانیہ میں پیرس طرز کے حملے با آسانی ..

لندن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔29 نومبر۔2015ء ) برطانوی وزیر دفاع مائیکل فیلن نے خبردار کیا ہے کہ اگر شدت پسند تنظیم دولتِ اسلامیہ کے خلاف کارروائی نہ کی گئی تو پیرس کی طرح کے حملے برطانیہ کے کئی شہروں میں ’با آسانی‘ ہو سکتے ہیں۔اتوار کو برطانوی اخبار ٹیلی گراف کو دیے جانے والے ایک انٹرویو میں انھوں نے کہا کہ لندن، مانچسٹر اور گلاسکو میں پیرس کی طرح کے حملے ہونے کا خطرہ ہے۔

انھوں نے کہا کہ دولت اسلامیہ کو صرف طاقت کے زور سے دبایا جا سکتا ہے۔وزیر دفاع مائیکل فیلن نے تسلیم کیا ہے کہ اگر لیبر پارٹی کے رہنما جیرمی کوربن اپنے ارکین کو فضائی حملوں کی حمایت میں ووٹ ڈالنے سے منع کرتے ہیں تو انھیں دارالعوام کی حمایت حاصل کرنے میں مشکل ہو گی۔

(جاری ہے)

انٹرویو میں مسٹر فیلن نے کہا کہ پیرس میں جس طرح سے شدت پسندوں نے اپنی کارروائیوں میں 130 افراد کو ہلاک کیا ہے اْس کے بعد یہ نہیں کہا جا سکتا ہے کہ برطانیہ میں ایسے حملے نہیں ہو سکتے ہیں۔

انھوں نے کہا ’جو کچھ پیرس اور برسلز میں ہوا، وہ لندن میں باآسانی ہو سکتا ہے۔ برطانیہ کو خطرہ بہت زیادہ ہے۔ ایسے حملے ہونے کا امکان ہے اس لیے ہمیں کچھ کرنا ہو گا۔برطانوی وزیر دفاع نے امید ظاہر کی کہ اس بار پارلیمان میں رائے شماری کے نتائج پہلے سے مختلف ہوں گے۔’مجھے امید ہے کہ تمام اراکین دلائل دیں گے۔ انھیں اقوام متحدہ کی قرارداد اور فرانس کی مدد کی اپیل کے جواب میں ہمیں یہاں برطانیہ کو محفوظ بنانا ہو گا۔‘انھوں نے کہا کہ ’رائل ایئر فورس نے عراق میں حالات تبدیل کر دیے ہیں۔ ہمیں دولت اسلامیہ سے سختی سے نمٹنا ہو گا اور انھیں ہمیشہ کے لیے ختم کرنا ہو گا۔ وہ ایسے افراد نہیں ہیں جن سے بات کی جا سکے۔ انھیں صرف طاقت سے جواب دینا ہو گا۔