سوات‘ آٹورکشہ بنانے کی غیر قانونی منی فیکٹریاں قائم‘ محکمہ ایکسائز کی طرف سے نمبر جاری کیے جانے کی رپورٹ

پیر 30 نومبر 2015 12:26

سوات۔30 نومبر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔30 نومبر۔2015ء)سوات میں رکشے بنانے کے غیر قانونی منی فیکٹریاں قائم کردی گئیں ،دھڑادھڑ غیر قانونی طور پر رکشے بنائے جانے لگے ،زرائع کے مطابق محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کی جانب سے نمبر بھی جاری کئے جارہے ہیں ،سوات کے شہر مینگورہ میں غیر قانونی طور پر رکشے بنانے کی کئی ایک منی فیکٹریاں قائم کردی گئیں جہاں پر مستری لوگ سوزوکی پک اپ کے انجن سے سی این جی رکشے تیار کررہے ہیں جوکہ نہ صرف غیر قانونی ہیں بلکہ چیک اینڈ بیلنس نہ ہونے کی وجہ سے سی این جی سلنڈرکسی بڑی حادثے کا باعث بھی بن سکتے ہیں یہ رکشے شہر کے وسط میں ہی کھلے عام تیار کئے جارہے ہیں لیکن محکمہ ایکسائز ،محکمہ ٹرانسپورٹ اور انتظامیہ کی جانب سے ان کے خلاف کسی قسم کی کارروائی نہیں کی جارہی ہے جس کی وجہ سے ان منی فیکٹریوں کی تعداد میں اضافہ بھی ہورہا ہے اور آئے روز نیا نیا رکشہ تیار ہوکر مارکیٹ میں آرہا ہے ،ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ ان رکشاوؤں کو محکمہ ایکسائز کی جانب سے رجسٹریشن نمبر بھی جاری کئے جاتے ہیں ،شہریوں کاکہنا ہے کہ سوات میں پہلے ہی ٹریفک کا اژدہام ہے اور اگر یہ سلسلہ بند نہ کیا گیا تو سوات میں تل دھرنے کی جگہ بھی نہیں رہے گی ،اس حوالے سے متعلقہ حکام سے رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی لیکن ان سے رابطہ نہ ہوسکا۔