تھیٹر میں ہونے وا لے آج کل کے ڈانس کو رقص یا اعضاء کی شاعری نہیں کہا جا سکتا‘ کوریوگرافر جانو

پیر 30 نومبر 2015 13:33

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔30 نومبر۔2015ء) کوریوگرافر ذیشان علی جانو نے کہا ہے کہ تھیٹر میں ہونے والے آج کل کے ڈانس کو رقص یا اعضاء کی شاعری نہیں کہا جا سکتا بلکہ یہ کوئی بے ہنگم سی چیز ہے جسے کوئی نام نہیں دیا جا سکتا۔

(جاری ہے)

اپنے ایک انٹر ویومیں ذیشان جانونے کہا کہ جس طرح پاکستان میں ہر شعبہ زوال کا شکار ہے اسی طرح فن رقص کا بھی زوال ہو رہا ہے‘ کتھک رقص کی بہترین قسم ہے لیکن اب یہ فن روبہ زوال ہے۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں پاکستانی فلموں میں بھی خوبصورت رقص ہوتا تھا لیکن اب فلموں میں جو رقص ہو رہا ہے وہ رقص کے نام پر ایک دھبہ ہے۔