پیپلز پارٹی ایک ذمہ دار اپوزیشن ہے جس نے دونوں ایوانوں میں آواز اٹھائی ہے ۔قمر زمان کائرہ

پیر 30 نومبر 2015 13:47

لا لہ مو سیٰ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔30 نومبر۔2015ء) پا کستان پیپلز پارٹی کے سا بق وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات ومر کزی سیکرٹری اطلاعات چو ہدری قمر زمان کا ئرہ نے ڈیرہ کا ئرہ پر میڈیا اور مختلف وفود سے گفتگو کر تے ہو ئے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی ایک ذمہ دار آپوزیشن ہے اور اس نے دونوں ایوانوں میں ہمیشہ آواز اٹھا ئی ہے لیکن حکو مت کا را ستہ روکنے کی کبھی کوشش نہیں کی تا جر سرا پا احتجاج ہیں ٹیکس لگا ئے جا رہے ہیں کسا نوں کو کوئی ریلیف نہیں دیا گیا حکو مت کول بیس پلانٹس کے ذریعے بجلی کی کمی پوری کر نے کی کوشش کررہی ہے ان میں سے کوئی بھی ہائیڈرل پاوٴر پلا نٹ نہیں لگتا نہیں کہ نیلم جہلم 2018تک بھی مکمل ہو سکے اگر پا کستان میں ڈیم بنتے ہیں تو اچھی بات ہے اس وقت حکو مت کا پا کستان کا سا را انحصا ر اس بات پر ہے کہ پاک چائینہ کوری ڈور بنے اس سے ہی یہاں صنعتیں لگیں گیں چا ئینہ کی خواہش ہے کہ جو چا ئینہ کا حصہ پسماندہ رہ گیا ہے اسے بھی ترقی یا فتہ بنائیں گوادر پورٹ سے سفر کے اخرا جا ت بہت کم ہو جا تے ہیں اور ان کے پاس ریڈ سی کے متبادل را ستہ بھی رہتا ہے پرویز مشرف کے دور میں گوادر پورٹ سنگا پور کے حوالے کر دی گئی تھی ہم نے اسے سنگا پور سے واپس لے کہ چائینہ کے حوالے کی آج بھی پا کستان کی سب سے زیادہ سستی گیس ایران سے آنے وا لی گیس ہی ہے عا لمی ما رکیٹ میں تیل کی قیمتیں بڑھ گئیں داعش وغیرہ کی لڑائی یا سنی شیعہ کی کوئی لڑائی نہیں ہے مقاصد کچھ اور ہیں ورلڈ وار کسی اور طرح سے لڑی جا تی ہے ہم کسی اور کا مقصد حل کررہے ہیں

ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ جنرل راحیل شریف ملازمت میں توسیع کی بجا ئے با عزت گھر جا نا پسند کریں گے اور نہ ہی حکو مت کی کوئی ایسی خواہش نظر آرہی ہے انہوں نے لا لہ مو سیٰ میں پیپلز پارٹی کی تاریخی کا میا بی کہ سوال پر کہا کہ ہم نے طے کیا ہے کوئی بے اصو لی نہیں کریں گے جس کا جو مینڈیٹ ہے اس کا احترام کریں گے شہر میں بڑے چرچے ہیں پی پی پی کا کوئی کا رکن لوٹا بننے کا یا وفا داری تبدیل کر نے وا لا نہیں پی پی پی کے نشان پر لو گوں نے ہمیں ووٹ دیا اس مینڈیٹ کو کبھی خراب نہیں ہو نے دیں گے اور شہر کے مسائل کو بہتر انداز میں حل کر نے کی کوشش کریں گے ہم کسی خاص وارڈ کے نمائندے نہیں سا را شہر ہما را ہے الیکشن کی تکمیل کے بعد اگلا ایک مشکل مر حلہ ہے جو میں نے حکو مت کو با ر ہا کہا ہے کہ پروونشن فنانس کمیشن ہو ترقی کا معیار دیکھے صوبوں کو دیے گئے پیسے صرف بڑے شہروں تک ہی نہ رہ جا ئیں اگر لو گوں کے مسائل ان منتخب نمائندوں کے ذریعے چا ہتے ہیں کہ حل ہوں تواس کیلئے لوکل گورنمنٹ کے نمائندوں کا حق ہے انہیں اسمبلیوں کے نمائندوں کے ذریعے فنڈ نہ دیے جا ئیں اگر ایسا نہ ہوا تو یہ نظام بے معنی ہو گا میں آپ کو یقین دلا تا ہوں اس کا م کیلئے میں باقی شہروں ضلعوں کے منتخب نمائندوں کو ساتھ ملا کر کو ئی احتجا ج کر نا پڑا تو وہ بھی لڑائی لڑیں گے ایک طرف لا لہ موسیٰ کے مسائل کا حل کروا نا ہما رے ضلع کا حصہ ہے اسے پورا کریں گے ۔