حکومت کے313 اشیا پر 40ارب روپے کی ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کرنے سے مہنگائی بڑھے گی ؛ڈاکٹر شاہد حسن صدیقی

پیر 30 نومبر 2015 13:51

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔30 نومبر۔2015ء) اقتصادی ماہرین کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے313 اشیا پر 40ارب روپے کی ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کرنے سے مہنگائی بڑھے گی حکومت سٹاک ایکسچینج ،زراعت اور پراپرٹی کے شعبوں پر موثر انداز میں ٹیکس عائد کرے تو اسے کئی سو ارب روپے کا ریونیو مل سکتا ہے۔

(جاری ہے)

انسٹی ٹیوٹ آف اسلامک بنکنگ اینڈ فنانس کے چیرمین ڈاکٹر شاہد حسن صدیقی نے آن لائن سے گفتگو کے دوران کہا کہ 313اشیا پر 40ارب روپے کی ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کرنے سے ملک کے5.5کروڑ متوسط افراد براہ راست متاثر ہونگے۔

مہنگائی بڑھے گی۔اس لئے حکومت40ارب روپے کے ٹیکسزعائد کرنے کی بجائے سٹاک ایکسچینج ،زراعت اور پراپرٹی کے شعبوں پر موثر انداز میں ٹیکس عائد کرے تو اسے کئی سو ارب روپے کا ریونیو مل سکتا ہے اور حکومت ان اضافی وسائل کو عوام کی فلا ح پر استعمال کر سکتی ہے۔ماہرین کا کہنا ہے حکومت کیاجانب سے مزید ٹیکس لگانے سے سمگلنگ کوتقویت ملے گی اور انڈر انوئسنگ بھی کنٹرول میں نہیں رہے گی۔ حکومت کو اپنے فیصلہ پر نظر ثانی کرے۔

متعلقہ عنوان :