میرے پاس دینے کے لیے کوئی انکم سپورٹ کارڈ یا وزارت نہیں ہے ، مجھے عوام تک پارٹی منشور پہنچانے سے روکا جارہا ہے‘عمران خان

Umer Jamshaid عمر جمشید پیر 30 نومبر 2015 14:42

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین ۔۔ آئی پی اے ۔۔30 نومبر۔2015ء) تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے این اے 122کے دوبارہ الیکشن کو فراڈ قرار دیتے ہوئے الیکشن کمیشن پر عدم اعتماد کا اظہا کردیا ہے،ان کا کہنا ہے کہ انتخابی مہم میں انہیں پابند کرکے حکومت کو فری ہینڈ دیا جارہا ہے۔اسلام آباد کے بلدیاتی انتخابات اپنا ووٹ کاسٹ کرنے کے بعد میڈیا سے گفتگو میں پی ٹی آئی کے چیئرمین نے کہا کہ میرے پاس دینے کے لیے کوئی انکم سپورٹ کارڈ یا وزارت نہیں ہے ، مجھے عوام تک پارٹی منشور پہنچانے سے روکا جارہا ہے ،انہوں نے کہا کہ عوام سے بطور پارٹی سربراہ رابطے پر میرے خلاف تین مقدمے درج ہوچکے ہیں،عوام بے وقوف نہیں ، انتخابی مہم میں انہیں پابند کرکے حکومت کو فری ہینڈ دیا جارہا ہے۔

عمران خان نے اس موقع پر سوال کیا کہ الیکشن کمیشن بتائے 2013کے الیکشن میں جو بیلٹ پیپر مسنگ تھے ، ان پر کیا کوئی ایف آئی آر کٹوائی گئی ؟لیکن میرے جلسے میں تقریریں کرنے پر ایف آئی آرز کٹوادی گئیں۔

(جاری ہے)

ان کا کہناتھا کہ این اے 122 میں الیکشن فراڈ ہوا ہے ، اس پر پھرسے الیکشن کمیشن کے پاس گئے ہیں ،الیکشن کمیشن کوپاکستانیوں کی طرف سے کہتاہوں کہ صاف اور شفاف الیکشن کرانا آپ کا فرض ہے ،ہمیں نیوٹرل امپائر چاہیے ، وہ نہیں جو حکومت کے ساتھ مل کر اسے میچ جتوائے۔

عمران خان ووٹ ڈالنے کیلئے پولنگ اسٹیشن پہنچے تو ان کی گاڑی کے گرد مجمع لگ گیا،پی ٹی آئی رہنما نعیم الحق نے گاڑی کیلئے عمارت کا دروازہ کھلوانے کی کوشش کی مگر چیئرمین پی ٹی آئی گاڑی سے باہر نکل آئے،اردگرد موجود لوگوں کے نعروں کا ہاتھ ہلا کر جواب دیا اورووٹ ڈالنے پولنگ اسٹیشن میں کے اندر چلے گئے۔عمران خان جس طرح ہجوم میں آہستہ آہستہ ووٹ ڈالنے آئے تھے اسی انداز میں واپس چلے گئے۔