2013کے عام انتخابات کے بعدالیکشن کمیشن پر الزامات کے باعث آزاد کشمیر عدلیہ کے سینئر ججز نے چیف الیکشن کمشنر کا عہدہ لینے سے معذرت کر لی

چیف الیکشن کمشنر آزاد کشمیر کی تعیناتی کے معاملے پر وفاق اورآزاد حکومت تذبذب کا شکار

پیر 30 نومبر 2015 15:05

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔30 نومبر۔2015ء) پاکستان میں 2013کے عام انتخابات کے بعدالیکشن کمیشن پر الزامات کے باعث آزاد کشمیر عدلیہ کے سینئر ججز نے چیف الیکشن کمشنر کا عہدہ لینے سے معذرت کر لی ، چیف الیکشن کمشنر آزاد کشمیرکی تعیناتی کے معاملے پر وفاق اورآزاد حکومت تذبذب کا شکار ہو گئی ۔ ذرائع نے آن لائن کو بتایا ہے کہ آزاد کشمیر عدلیہ کے سینئر ججز نے چیف الیکشن کمشنر کا عہدہ لینے سے معذرت کر لی ہے تاہم آزاد حکومت ججز کو منانے کے لیے کوشاں ہے غالب امکان ہے کہ آئندہ 24گھنٹوں میں کسی ایک ریٹائرڈ یا حاضر سروس جج کو چیف الیکشن کا عہدہ لینے کے لیے منا لیا جائے گا ، ذرائع کے مطا بق اس قبل آزاد حکومت اور کشمیر کونسل کے مابین چیف جسٹس ہائی کو رٹ غلام مصطفی مغل کے نام پر اتفاق ہو گیا تھا تاہم انہوں نے عہدہ سنھبالنے سے انکار کر دیا تھا ،جس کے بعد آزاد حکومت نے دوسرے ناموں پر غور کیا جن میں جسٹس (ر) رشید سلہریا ،جسٹس بشارت شیخ اور جسٹس سردار حمید ، شامل ہیں جبکہ آزاد حکومت کی جانب کی گئی پیش کش کو آزاد کشمیر عدلیہ کے سینئر ججز نے قبول کرنے سے معذرت کر لی ہے ذرائع کے مطابق ججز کی چیف الیکشن کمشنر کا عہدہ نہ لینے کی وجہ 2013کے عام انتخابات کے بعدالیکشن کمیشن پر دھاندلی کے الزمات ہیں اور ججز اس خدشہ کے پیش نظر چیف الیکشن کمشنر بننے سے گریزاں ہیں کہ آزاد کشمیر کے عام انتخابات کے بعد انہیں بھی عدالتوں میں گھسیٹا جا سکتا ہے ۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ آزاد کشمیر میں چیف الیکشن کمشنر کا اہم ترین آہینی عہدہ گزشتہ 4سالوں سے خالی ہے ۔