ون ڈے ، ٹی ٹونٹی سیریز میں ٹیم کی ناقص پر فارمنس بورڈ حکام کیلئے خطرے کی گھنٹی :وقار یونس

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب پیر 30 نومبر 2015 15:15

ون ڈے ، ٹی ٹونٹی سیریز میں ٹیم کی ناقص پر فارمنس بورڈ حکام کیلئے خطرے ..

دبئی(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار 30نومبر- 2015ء) قومی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ وقار یونس نے انگلینڈ کے خلاف ون ڈے اور ٹی ٹونٹی سیریز میں ٹیم کی ناقص پر فارمنس کو کرکٹ بورڈ کے اعلی حکام کے لیے ’’آنکھیں کھولنے ‘‘ کا مقام قرار دیا ہے ۔ ایک انٹر ویو میں وقار یونس کا کہنا تھا کہ موجودہ ون ڈے اور ٹی ٹونٹی ٹیم کے کھلاڑی ڈومیسٹک کرکٹ کی بہترین پیداوار ہیں تاہم انٹر نیشنل اور ڈومیسٹک کرکٹ کے سٹینڈرڈ میں واضح فرق کے باعث یہ کھلاڑی عمدہ پرفارمنس دینے میں ناکام رہے ہیں ، کرکٹ بورڈ کو سمجھنا چاہیئے کہ انٹر نیشنل کرکٹ میں آپ کسی کھلاڑی کو گروم نہیں کر سکتے ہیں اور اس کے لیے آپ کو اپنا ڈومیسٹک سٹرکچر اتنا مضبوط کرنا پڑے گا کہ جب کوئی کھلاڑی وہاں سے نکل کر انٹر نیشنل کرکٹ میں قدم رکھے تو اسے وہاں کے ماحول سے آشنا ہونے میں زیادہ وقت نہ لگے ۔

(جاری ہے)

وقار یونس کے مطابق کرکٹ بورڈ کو نیشنل کرکٹ اکیڈمی غیر ملکی کوچز کے حوالے کر دینی چاہیے جو وہاں ڈومیسٹک کرکٹ کے بہترین کھلاڑیوں کو انٹر نیشنل کرکٹ میں قدم رکھنے کے لیے تیار کرسکیں تاکہ وہ جب اپنے ملک کی نمائندگی کریں تو انہیں وہاں کوئی مشکلات پیش نہ آئیں ۔ سابق کپتان یونس خان کی اچانک ون ڈے ٹیم سے ریٹائرمنٹ کے سوال پر 44سالہ سابق فاسٹ باؤلر کا کہنا تھا کہ پہلے ون ڈے سے قبل انہوں نے یونس خان سے پوچھا تھا کہ وہ کس نمبر پر بلے باز ی کرنا چاہیں گے جس پر انہوں نے خود اپنے لیے نمبر 4کا انتخاب کیا ،وقار یونس کے مطابق انہوں نے یونس خان کو کہا کہ وہ تمام سیریز نمبر 4پر بلے باز ی کریں گے تاہم اس کے چند گھنٹے بعد انہیں یہ حیران کن خبر سننے کو ملی کہ یونس نے ون ڈے کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کر دیا ہے ۔

اگلے سال قومی ٹیم کے دورہ انگلینڈ کے حوالے سے وقار یونس کا کہنا تھا کہ یہ دورہ بلے بازوں کی صلاحیتوں کا کڑا امتحان ہوگا جس کے لیے کرکٹ بورڈ کو ابھی سے تیاری شروع کردینی چاہیئے ،ہیڈ کوچ کے مطابق پی سی بی کو ایسی پریکٹس پچز تیار کرنی چاہیئے جن پر گیند سیم اور سوئنگ کرنے کے ساتھ ساتھ باؤنس بھی کرے تاکہ بلے بازوں کو انگلینڈ کی پچز کا تجربہ حاصل ہوسکے ۔