ایس ای سی پی نے غیر بینکاری مالیاتی کمپنیوں کے ریگولیٹری فریم ورک کی تشکیل نو کر دی

پیر 30 نومبر 2015 16:38

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔30 نومبر۔2015ء ) سیکورٹیز اینڈ ایکس چینج کمیشن آف پاکستان نے، وفاقی حکومت کی منظوری سے، غیر بینکاری مالیاتی کمپنیوں کے رولز جاری کردہ 2003ء میں نمایاں ترامیم کر دی ہیں۔ ایس ای سی پی نے غیر بینکاری مالیاتی کمپنیوں کے ضوابط جاری کردہ 2008ء میں ترامیم کرتے ہوئے پرائیویٹ فنڈ مینجمنٹ ریگولیشن2015ء متعارف کروا دئے ہیں۔

غیر بینکاری مالیاتی کمپنیوں کے قوائد و ضوابط میں ان ترامیم کا مقصد ان کمپنیوں کے ریگولیٹری فریم ورک کو مزید سہل و آسان بنا نا اور سرمایہ کاروں کے سرمائے اور حقوق کے تحفظ کو یقینی بنانا ہے۔ نئے ترمیم شدہ قوائد و ضوابط ایس ای سی پی کی ویب سائٹ میں موجود ہیں۔ غیر مالیاتی بینکاری کمپنیوں کو دو حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے، قرض فراہم کرنے والی کمپنیاں اور فنڈ مینجمنٹ کمپنیاں۔

(جاری ہے)

ان نئے رولز میں چھوٹے اور درمیانے سائز کی نان ڈپوزیٹ کمپنیوں کا تصور بھی متعارف کروا دیا گیا ہے جن کے لئے سرمائے کی حد میں نمایاں کمی کر کے صرف پچاس لاکھ روپے مقرر کی گئی ہے۔ نئے ریگولیٹری فریم ورک میں غیر بینکاری مالیاتی کمپنیوں کے علاوہ دیگر کمپنیوں کو بھی قرض فراہم سے متعلقہ کاروباری سرگرمیاں کرنے کی اجازت دی دی گئی ہے بشرطیہ وہ دی گئی شرائط کو پورا کریں۔ نئے رولز میں این بی ایف سی کی ایک نئی قسم، نان ۔بینک مائیکرو فنانس بھی متعارف کروائی گئی ہے اور غیر بینکاری مائیکرو فنانس کمپنیوں کو کم آمدنی والیے افراد کو قرض دینے کے لئے مکمل ریگولیٹری فریم ورک بھی دیا گیا ہے

متعلقہ عنوان :