فیصل آباد،انتخابی رنجش پر مخالف امیدواروں کی فائرنگ سے زخمی ہوینوالے (ن) لیگ کے کارکنوں نے انصاف نہ ملنے پر بیوی بچوں سمیت ضلع کونسل چوک میں خودسوزی کا اعلان کر دیا

پیر 30 نومبر 2015 17:50

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔30 نومبر۔2015ء) انتخابی رنجش پر مخالف امیدواروں کی فائرنگ سے زخمی ہوینوالے (ن) لیگی کارکنوں نے انصاف نہ ملنے پر بیوی بچوں سمیت ضلع کونسل چوک میں خودسوزی کا اعلان کر دیا۔ پیر کو کارکنوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی ایکٹ اور دیگر دفعات کے تحت درج مقدمہ میں ملوث ملزمان مسلح دندناتے پھر رہے ہیں۔

ملزموں کی ضمانتیں انسداد دہشت گردی عدالت اور ہائی کورٹ سے منسوخ ہو چکی ہیں۔ ہمارے بہن بھائیوں کو اسلحہ دکھا کر ہراساں کیا جا رہا ہے مگر جھنگ بازار پولیس ملزمان کو گرفتار نہیں کر رہی۔ پولیس کہتی ہے کہ آئی جی پنجاب حکم دیں گے تو ملزمان گرفتار کئے جائیں گے۔ سی پی او اور آر پی او فیصل آباد نے ملزموں کو گرفتار نہ کرنے کیلئے ہاتھ کھڑے کر دئیے ہیں یہ باتیں تھانہ جھنگ بازار کے علاقہ سی سی 121محلہ پنج پیر میں انتخابی رنجش پر مخالف بلدیاتی الیکشن میں امیدوار برائے چیئرمین اور اس کے بھائیوں سابقہ ناظم اور بھتیجوں کی اندھا دھند فائرنگ سے شدید زخمی اور ایک ٹانگ سے معذور ہونیوالے نوجوان مہر محمد طارق و دیگر زخمیوں اور امیدوار برائے چیئرمین وائس چیئرمین سہیل شہزاد، میاں نصیر احمد کے ہمراہ مقامی ہوٹل میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہم 13اکتوبر 2015ء کو الیکشن بار سے میٹنگ کر کے واپس آ رہے تھے کہ جب ہم مین بازار محلہ پنج پیر گلی نمبر 10کے قریب پہنچے تو مخالف امیدوار برائے چیئرمین کاشف محمود عرف پاشا نے اپنے بھائیوں سابقہ ناظم میاں ساجد حسین انجم، آصف، شاہد اور بھتیجوں حافظ وسیم، محمد ضیاء الحق عرف سنی و دیگر چھ نامعلوم نے ہمارے اوپر اندھا دھند گولیاں برسا دیں۔

جس کی زد میں آ کر مہر محمد طارق، جنید بٹ، ماجد، رفیق، محمد یٰسین، محمد نوید، محمد شاہد اور دو راہگیربشارت اور آصف زخمی ہو گئے اور مخالف پارٹی نے گولیوں کی بارش کر کے علاقہ میں دہشت پھیلا دی۔ واقعہ کاتھانہ جھنگ بازار پولیس نے ملزموں کے خلاف 7ATAاور دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا جس کے دو گھنٹے بعد ہی با اثر سیاسی شخصیات کی سفارش پر ملزم پارٹی نے ہمارے خلاف الٹا کراس ورشن کروا دی۔

انہوں نے کہا کہ واقعہ کو تقریباً ڈیڑھ ماہ کا عرصہ گزرنے کے باوجود مقدمہ کا تفتیشی افسر نہ ہی انسداد دہشت گردی کی عدالت میں چالان جمع کروا رہا ہے اور نہ ہی ملزمان گرفتار کئے جا رہے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ میری والدہ اور میں انصاف مانگنے کیلئے آر پی او اور سی پی او کے سامنے پیش ہو چکے ہیں۔ مگر ہمیں انصاف نہیں ملا۔

ملزم پارٹی کو ضیاء مسلم لیگ کی سپورٹ حاصل ہے۔ہم حکومت کے ارباب اختیار کو حصول انصاف کیلئے درخواستیں دے چکے ہیں ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ ہم صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اﷲ خاں و ملک محمد نواز ایم پی اے کے نامزد امیدواران کی حمایت کر رہے تھے اور مخالف امیدواروں کو مئیر گروپ اور ضیاء مسلم لیگ کے سربراہ اعجاز الحق نے نامزد کیا تھا مگر ہمیں بے یارومدد گار چھوڑ دیا گیا اور مخالف پارٹی پہلے بھی ہمیں دوبار دھمکیاں دے چکی ہے۔

ہماری کوئی شنوائی نہیں ہورہی۔ ہم وزیراعظم، آر می چیف ، چیف جسٹس صاحبان، وزیراعلیٰ پنجاب، گورنر پنجاب، آئی جی پنجاب، آر پی او اور سی پی او فیصل آباد سے مطالبہ کرتے ہیں کہ نو منتخب چیئرمین کی رکنیت منسوخ کر کے تمام ملزمان کو گرفتار کر کے انصاف فراہم کیا جائے اگر انصاف نہ ملا تو ضلع کونسل چوک میں اپنے بیوی بچوں کے ہمراہ خود سوزی کر لیں گے۔

متعلقہ عنوان :