مردان یونیورسٹی کا پروفیسر راولپنڈی سے یونیورسٹی جاتے ہوئے لاپتہ ہوگیا، چار دن گزرنے کے باوجود کوئی سراغ نہ لگ سکا

گھروالے اور دوست احباب سخت پریشان ، پولیس بھی تاحال کوئی سراغ نہ لگا سکی

پیر 30 نومبر 2015 19:18

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔30 نومبر۔2015ء) مردان یونیورسٹی کا پروفیسر راولپنڈی سے یونیورسٹی جاتے ہوئے لاپتہ ہوگیا، چار دن گزرنے کے باوجود کوئی سراغ نہ لگ سکا، گھروالے اور دوست احباب سخت پریشان ، پولیس کو رپورٹ کر دی گئی تاہم پولیس بھی تاحال کوئی سراغ نہ لگا سکی۔تفصیلات کے مطابق عبدالولی خان یونیورسٹی مردان کے لیکچرار پروفیسر ملک رمیز عابد راولپنڈی آئے جہاں انہوں نے اپنے دوستوں اور یہاں موجود بھائیوں سے ملاقاتیں کیں۔

ملاقاتوں کے بعد انہیں راولپنڈی سے مردان کے لئے بس پر سوار کیا گیا لیکن اس کے بعد سے وہ لاپتہ ہوگئے اور ان کا موبائل فون بھی بند ہوگیا۔ پروفیسر رمیز عابد جن کا تعلق مظفرگڑھ کے علاقہ سے ہے کافی عرصہ سے اس یونیورسٹی میں فرائض سرانجام دے رہے تھے تاہم ان کے بھائی ملک ماجد نے بتایا کہ انہیں کچھ عرصہ سے بعض حلقوں کی طرف سے دھمکیاں دی جارہی تھیں جس کے بارے میں انہوں نے اپنے گھروالوں اور دوست احباب کو بھی آگاہ کیا تھا تاہم وہ ان سے خوفزدہ نہ ہوئے اور اپنے فرائض جاری رکھے۔

(جاری ہے)

ملک ماجد نے بتایاکہ تمام گھر والے اور دوست احباب ان کی گمشدگی پر سخت پریشان ہیں اور انہوں نے پولیس کو بھی شکایت کر دی ہے تاہم ابھی تک ان کا کوئی سراغ نہیں لگایا جا سکا۔یاد رہے کہ اسی یونیورسٹی میں گزشتہ ہفتے بھی ایک اہلکار کو قتل کر دیا گیا تھا لیکن اس کے قاتلوں کا بھی تاحال سراغ نہیں لگایا جا سکااور اب ایک پروفیسر لاپتہ ہوگیا ہے جس سے تعلیمی حلقوں میں خوف وہراس پھیل گیا ہے۔ملک ماجد اور ان کے دیگر دوستوں نے اعلیٰ حکام سے پروفیسر ملک رمیز عابد کی گمشدگی کا نوٹس لینے اور انہیں جلد از جلد بازیاب کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔

متعلقہ عنوان :