مساجد نیکی و بھلائی کا منبع اور رشد و ہدایت کا سر چشمہ ہیں‘ڈاکٹرراغب نعیمی

مسلم قوم قرآن وسنت کی تعلیمات پر عمل پیرا ہوکرہی اپنا کھویاہوامقام دوبارہ حاصل کرسکتی ہے‘تقریب سے خطاب

پیر 30 نومبر 2015 19:21

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔30 نومبر۔2015ء )معروف مذہبی اسکالر وناظم اعلیٰ جامعہ نعیمیہ علامہ ڈاکٹر راغب حسین نعیمی نے کہاہے کہ مساجد نیکی و بھلائی کا منبع اور رشد و ہدایت کا سر چشمہ ہیں،مسلم قوم قرآن وسنت کی تعلیمات پر عمل پیرا ہوکرہی اپنا کھویاہوامقام دوبارہ حاصل کرسکتی ہے،مساجدکو مسلمانوں کیلئے تربیت گاہ اور روحانی مراکز بنانے کے لئے آئمہ وخطباء کردار ادا کریں،مسجد صرف جائے عبادت ہی نہیں بلکہ معاشرے کی اصلاح اور اجتماع کاایک مقام بھی ہے،امت مسلمہ کو مسائل کے حل کیلئے مسجد سے اپنا تعلق مضبوط کرناہوگا، رسول اﷲ ؐ نے فرمایا ’’شہروں میں سب سے پیاری جگہ اﷲ تعالیٰ کے نزدیک مسجدیں ہیں اور سب سے بری جگہ اﷲ تعالیٰ کے نزدیک بازار ہیں‘‘۔

(جاری ہے)

ان خیالات کااظہار انہوں نے اسلام پارک ہربنس پورہ میں جامع مسجد غوثیہ کے سنگ بنیاد کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے مزید کہاکہ عہد نبوی، خیر القرون اور سلف صالحین کے دور میں مسجدیں مسلمانوں کے روحانی مراکز کی حیثیت رکھتی تھیں۔ مساجد ہر دور میں اسلام کے مراکز رہی ہیں۔ مسلمان حکمرانوں، خلفائے راشدین اور مسلمان بادشاہوں نے اپنے اپنے دور حکومت میں بے شمار مساجد کو تعمیر کروایا تاکہ مسلمان ان میں دینی تعلیم حاصل کر سکیں ۔

مساجد لوگوں کی فلاح کا اہم ذریعہ ہیں۔ یہاں سے لوگوں کو درسِ ہدایت ملتا ہے۔ لوگوں کو زندگی گزارنے کے صحیح آداب سیکھائے جاتے ہیں اور ان کی اصلاح کی جاتی ہے، سرکار دوعالمؐ اور صحابہ کرام ؓکے دور میں قانونی ،سیاسی ،بین الاقوامی اور ہر قسم کے معاملات مساجد میں طے کئے جاتے تھے۔مساجد اتفاق واتحاد کو مضبوط بنانے کا سب سے بڑا ذریعہ ہیں ۔مساجد میں امیر ، غریب، گورے، کالے، عربی، عجمی سب برابر ہیں۔مسجد تمام تفرقات کو ختم کر کے اْمت مسلمہ کو ایک مضبوط کڑی میں پروتی ہے۔